انسانی اسمگلنگ میں سہولت کار36 ایف آئی ایف افسران ملازمت سے برخاست

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

36 FIA officers sacked over ‘involvement’ in Greece boat tragedy

اسلام آباد: وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے 36 افسران کو یونان کشتی سانحہ میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے باعث ان کی خدمات سے برطرف کر دیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق، 13 ایف آئی اے اہلکاروں کو انسانی اسمگلنگ میں ملوث پایا گیا، اور ان کے خلاف مقدمات درج کیے گئے ہیں۔

ایف آئی اے کے ڈائریکٹر جنرل احمد اسحاق جہانگیر نے انکوائری کی نگرانی کی اور 36 افسران کو برطرف کرنے کا حکم دیا، جن میں چار انسپکٹرز، 10 سب انسپکٹرز، دو اسسٹنٹ سب انسپکٹرز (اے ایس آئی)، پانچ ہیڈ کانسٹیبلز اور 14 کانسٹیبلز شامل ہیں۔

ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے نے کہا کہ جن اہلکاروں کو غفلت اور غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث پایا گیا ہے، ان کے لیے ادارے میں کوئی جگہ نہیں ہے۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ کشتی سانحہ کے ذمہ دار افراد کے خلاف سخت تادیبی کارروائی کی جائے گی۔

یہ پیش رفت اس وقت سامنے آئی جب حالیہ یونان کشتی سانحے کی تحقیقات کرنے والی کمیٹی نے ایف آئی اے کے 31 اہلکاروں کی مداخلت کا انکشاف کیا۔

تحقیقاتی کمیٹی نے انسپکٹرز، سب انسپکٹرز اور کانسٹیبلز سمیت ایف آئی اے افسران کے نام پاسپورٹ کنٹرول لسٹ (پی سی ایل) میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا۔

محمود مولوی کا یونان کشتی حادثے پر اظہار افسوس، موثر اقدامات پر زور

ذرائع کے مطابق، فیصل آباد ایئرپورٹ سے 19، سیالکوٹ ایئرپورٹ سے تین، لاہور ایئرپورٹ سے دو، اسلام آباد ایئرپورٹ سے دو، اور کوئٹہ ایئرپورٹ سے پانچ ایف آئی اے اہلکار اس اسکینڈل میں ملوث پائے گئے ہیں۔

ایف آئی اے نے ان تمام 31 اہلکاروں کے نام پاسپورٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا، جس کے تحت انہیں بیرون ملک سفر سے روک دیا گیا ہے۔

جاری تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی کہ یہ 31 اہلکار ان لوگوں کو اسمگل کرنے میں ملوث تھے، جو اس کشتی میں سوار تھے جو یونان کے ساحل کے قریب ڈوب گئی، جس کے نتیجے میں کئی جانوں کا ضیاع ہوا۔

یونان کشتی سانحے میں اسمگل کیے جانے والے کم از کم پانچ پاکستانی جاں بحق ہو گئے تھے، جبکہ بعد میں حکام نے چار مزید پاکستانیوں کی لاشیں برآمد کیں، جس کے بعد ہلاکتوں کی تعداد نو ہو گئی۔

Related Posts