کے ڈی اے کے 3000 سے زائد ملازمین 2 ماہ کی تنخواہوں سے محروم

مقبول خبریں

کالمز

zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کے ڈی اے کے 3000 سے زائد ملازمین 2 ماہ کی تنخواہوں سے محروم
کے ڈی اے کے 3000 سے زائد ملازمین 2 ماہ کی تنخواہوں سے محروم

حکومت سندھ کی مجرمانہ کوتاہی اور سرد مہری کے باعث ادارہ ترقیات کراچی (کے ڈی اے) کے تقریباً 3000سے زائد ملازمین و افسران ماہ رمضان المبارک میں بھی 2 ماہ کی تنخواہوں سے محروم ہیں۔ 

تفصیلات کے مطابق  سندھ حکومت کی جانب سے آمدنی والے محکمے ہتھیا لینے کے بعد معمولی آمدنی صرف محکمہ ریکوری سے ہو جاتی تھی جو اب لاک ڈاؤن  کی نذر ہو چکی ہے۔ کورونا وائرس اور لاک ڈاؤن کی صورت حال نے کے ڈی اے کو شدید مالی بحران میں مبتلاء کر دیا ہے۔

ادارہ کی جانب سے ماہانہ گرانٹ میں اضافے کی سمری تا حال وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی منظوری کی منتظر ہے۔ معاملہ کراچی کا ہے، اس لیے سندھ حکومت اور وزیر اعلیٰ کسی قسم کی دلچسپی کا مظاہرہ نہیں کر رہے۔

کے ڈی اے ملازمین شدید مشکلات کا شکار ہو چکے ہیں۔ادارے  کے 3,500 ریٹائرڈ ملازمین اپنی 3 ماہ کی پنشن سے بھی محروم ہیں۔

ادارے کی ٹریڈ یونینز اور  کے ڈی اے آفیسرز ایسوسی ایشن نے وزیر اعلیٰ سندھ سے درخواست کی ہے کہ ماہانہ گرانٹ میں اضافے کی سمری کو جلد ازجلد منظور کیا جائے۔

ماہ رمضان میں  عید سے قبل ملازمین اور افسران کی تنخواہوں اور ریٹائرڈ ملازمین کی پینشن کی ادائیگی کو ممکن  بنانے کے لیے وزیرِ اعلیٰ کی منظوری ضروری ہے۔

ایمپلائز یونین کے ڈی اے کے سرپرست اعلیٰ سید نوید انور اور وطن پرست لیبر یونین کے سرپرست اعلیٰ عمران حسین نے حکومت سندھ کو پیغام دیا ہے کہ وہ ملازمین کے صبر کو نہ آزمائیں ورنہ احتجاجی تحریک سندھ سیکرٹریٹ تک پہنچ سکتی ہے۔

Related Posts