ملکی جیلوں میں گنجائش سے 22 ہزار زائد قیدی موجود۔سپریم کورٹ میں وفاقی محتسب کی رپورٹ

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ملکی جیلوں میں گنجائش سے 22 ہزار زائد قیدی موجود۔سپریم کورٹ میں وفاقی محتسب کا بیان
ملکی جیلوں میں گنجائش سے 22 ہزار زائد قیدی موجود۔سپریم کورٹ میں وفاقی محتسب کا بیان

سپریم کورٹ آف پاکستان میں وفاقی محتسب کی جمع کرائی گئی رپورٹ کے مطابق ملکی جیلوں میں گنجائش سے 22000 زائد قیدی موجود ہیں جبکہ پاکستان میں کل 114 جیلیں ہیں۔ 

عدالتِ عظمیٰ کو دی گئی رپورٹ میں وفاقی محتسب نے کہا کہ پاکستان کی 114 جیلوں میں کل 55000 قیدیوں کی گنجائش ہے جبکہ ان میں کل 77000 افراد مختلف الزامات میں قید ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: زرداری گروپ کی بلاول ہاؤس کے اطراف بنگلوں کی زبردستی خریداری پر نیب تحقیقات شروع

وفاقی محتسب نے کہا کہ ملک کے چاروں صوبوں میں قیدیوں کے معاملے میں ایک جیسی صورتحال ہے۔ ہر صوبے کی جیلوں میں گنجائش سے زیادہ قیدی موجود ہیں۔

محتسب کے مطابق صوبہ پنجاب میں 42 جیلیں ہیں جن میں 32000 قیدیوں کی گنجائش موجود ہے، تاہم گنجائش سے 15000 زائد قیدی رکھے گئے ہیں۔

خیبر پختونخواہ میں 9500 قیدی رکھے جاسکتے ہیں جبکہ گنجائش سے 1000 زائد قیدی رکھے گئے ، اسی طرح سندھ میں 13000 قیدیوں کی گنجائش ہے جبکہ گنجائش سے 4000 زائد قیدی رکھے گئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق بلوچستان کی صورتحال دیگر صوبوں سے بہتر ہے جہاں 2500 قیدیوں کی گنجائش  میں 2088 قیدیوں کو رکھا گیا ہے۔ 

یاد رہے کہ اس سے قبل اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ایک کیس کی سماعت کے دوران  ریمارکس دیئے کہ قیدی کو جیل میں سزا کے لیے بھیجا جاتا ہے ٹارچر کے لیے نہیں۔

جمعرات کے روز صوبوں کوجیل قیدیوں کے رولز پر پابندی کے عدالتی حکم پرعمل درآمد کیس کی سماعت ہوئی۔عدالت نے چیف جسٹس نے کہاکہسزائے موت کے قیدی کی سزا پر جب تک عمل نہیں ہوتا اس کے بھی زندہ رہنے کے بھی حقوق ہیں۔

مزید پڑھیں: قیدی کو جیل میں ٹارچر کے لیے نہیں بھیجا جاتا، جسٹس اطہرمن اللہ

Related Posts