2 پاکستانی محققین نے برطانیہ کا اعلیٰ اعزاز اپنے نام کرلیا

کالمز

zia
بربرا: پیرس کی شہزادی
"A Karachi Journalist's Heartfelt Plea to the Pakistan Army"
کراچی کے صحافی کی عسکری قیادت سے اپیل
zia-2-1
حریدیم کے ہاتھوں اسرائیل کا خاتمہ قریب!
فوٹو عرب نیوز

دو پاکستانی محققین نے برطانیہ کی میڈیکل ریسرچ کونسل (ایم آر سی) کی جانب سے “آؤٹ اسٹینڈنگ ٹیم امپیکٹ پرائز” جیت لیا ہے۔

یو کے ریسرچ اینڈ انوویشن ویب سائٹ کے مطابق ٹیم امپیکٹ پرائز ایک ایسی ٹیم کو دیا جاتا ہے جس کی باہمی تعاون کے ساتھ ٹیم سائنس اپروچ نے طبی تحقیق پر گہرا اثر مرتب کیا ہو۔ یہ ان ٹیموں کو انعام دیتا ہے جو متنوع سائنسی پس منظر اور مہارتوں کے حامل محققین اور ہنر مند ماہرین کو مجتمع کرتی ہیں تاکہ انسانی صحت اور تحقیق کے پیچیدہ اور ضروری چیلنجوں سے نمٹا جائے۔

العربیہ کے مطابق ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان (اے پی پی) نے ایچ ای جے ریسرچ کی جانب سے پروفیسر ڈاکٹر ایم اقبال چوہدری اور پروفیسر ڈاکٹر ثمر یوسف کا نام لیتے ہوئے کہا، “جامعہ کراچی کے محققین کی ایک ٹیم کو برطانیہ کے ایم آر سی کی طرف سے باوقار ‘آؤٹ اسٹینڈنگ ٹیم امپیکٹ پرائز’ سے نوازا گیا ہے جن کا تعلق بالترتیب انسٹی ٹیوٹ آف کیمسٹری اور ڈاکٹر پنجوانی سنٹر برائے مالیکیولر میڈیسن اینڈ ڈرگ ریسرچ سے ہے۔

ان کی کاوشوں کو ایک تحقیقی پراجیکٹ کے لیے تسلیم کیا گیا جس کا عنوان تھا “منطقہ حارا سے متعلق نظرانداز کردہ بیماریوں کا عالمی نیٹ ورک” جس میں مختلف سائنسی پس منظر سے تعلق رکھنے والے افراد کی متنوع مہارت کو مربوط کیا گیا تھا۔

گلوبل چیلنجز ریسرچ فنڈ کی مالی اعانت سے چلنے والے اور برطانیہ میں ڈرہم یونیورسٹی کے زیرِ قیادت اس منصوبے نے برطانیہ، یوراگوئے، برازیل، ارجنٹائن اور پاکستان کے سرکردہ سائنسدانوں کو مجتمع کیا تاکہ پروٹوزوآن این ٹی ڈیز خاص طور پر لیشمانیاسس اور چاگاس کی بیماری سے نمٹا جائے۔ این ٹی ڈیز مختلف قسم کے پیتھوجینز (بشمول وائرس، بیکٹیریا، طفیلی کیڑوں، پھپوندی اور زہریلے مادوں) کی وجہ سے پیدا ہونے والے حالات کا ایک متنوع گروپ ہیں اور صحت کے، سماجی اور معاشی تباہ کن نتائج سے وابستہ ہیں۔

Related Posts