سابق صدر سپریم کورٹ بار عبداللطیف آفریدی کی پہلی برسی، قتل کس نے کیا؟

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سابق صدر سپریم کورٹ بار عبداللطیف آفریدی کی پہلی برسی، فائرنگ کس نے کی؟

پشاور ہائیکورٹ کے بار روم میں سابق صدر سپریم کورٹ بار پر فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں عبداللطیف آفریدی جاں بحق ہو گئے، آج اس واقعے کو 1 سال مکمل ہوگیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق آج سے ٹھیک 1 سال قبل ایک شخص نے پشاور ہائیکورٹ کے بار روم میں گھس کر سابق صدر سپریم کورٹ بار پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں لطیف آفریدی زخمی ہوگئے جنہیں طبی امداد کیلئے ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

زخمی ہونے والے سینئر وکیل عبداللطیف آفریدی کو ہسپتال لے جایا گیا جہاں سابق صدر سپریم کورٹ بار عبداللطیف آفریدی دورانِ علاج دم توڑ گئے۔پشاور پولیس کا کہنا تھا کہ لطیف آفریدی پر حملہ کرنے والے شخص کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ سابق صدر سپریم کورٹ بار عبداللطیف آفریدی نامی گرامی وکیل ہونے کے علاوہ پشتون نیشنلسٹ سیاستدان اور نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ (این ڈی ایم) کے سینئر رہنما سمجھے جاتے تھے، ابتدائی تحقیقات کے مطابق فائرنگ ذاتی دشمنی کے باعث ہوئی۔

سابق صدر سپریم کورٹ بار عبداللطیف آفریدی 1997 سے لے کر 1999 تک رکنِ قومی اسمبلی اور 1986 سے لے کر 1989 تک عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے پہلے صوبائی صدر بھی رہے اور ان کی سیاسی و قانونی خدمات کو قومی سطح پر سراہا گیا۔

آگے چل کر 2005 سے لے کر 2007 تک عبداللطیف آفریدی نے اے این پی کے جنرل سیکریٹری طور پر بھی خدمات سرانجام دیں۔ پشاور ہائیکورٹ بار کی صدارت کے علاوہ پاکستان بار کونسل کے وائس چیئرمین بھی رہے، واقعے کی قومی سطح پر مذمت کی گئی۔

حملہ آور کون؟

واقعے کے بعد جلد ہی حملہ آور کو گرفتار کر لیا گیا تھا۔ ترجمان لیڈی ریڈنگ ہسپتال کا کہنا ہے کہ عبداللطیف آفریدی کو مردہ حالت میں ہسپتال لایا گیا تھا، ان کو 6 گولیاں لگیں۔ حملہ آور کی جیب سے لا کالج کا کارڈ برآمد ہوا۔ پولیس نے واقعے کی تفتیش شروع کردی۔

بعد ازاں سامنے آنے والی میڈیا رپورٹس سے پتہ چلتا ہے کہ عبداللطیف آفریدی کو ذاتی دشمنی کے باعث قتل کیا گیا۔ گرفتارملزم کی شناخت عدنان خان کے نام سے ہوئی جس نے پشاور ہائیکورٹ میں سینئر وکیل عبداللطیف آفریدی پر 6گولیاں چلائیں۔

قتل کے بعد گرفتاری کیلئے ملزم نے خود سرنڈر کرتے ہوئے کہا کہ ”مجھ پر گولی مت چلانا۔ میں نے طویل المدت تنازعے کے باعث اپنا بدلہ لے لیا ہے۔” انتقال کے بعد عبداللطیف آفریدی کی عمر 79 سال تھی۔ اس اندوہناک قتل کی مذمت آج بھی کی جارہی ہے۔

Related Posts