کراچی:اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ نے اپنے وڈیو بیان میں کہا ہے کہ ٹنڈوجام میں کچی شراب پینے سے ہلاکتیں 17 ہوچکی ہیں۔ایک مگسی صاحب ہیں جو اس اڈے کے مالک ہیں۔
اس مگسی کی حیدرآباد اور ٹنڈوجام کے مالک ایک پی پی کے میمن صاحب سے تعلق اور تصاویر ہیں۔میمن کے اڈے پر نہ پولیس جاسکتی ہے نہ ایکسائز پولیس۔وزیر اعلیٰ سندھ نے شاہ رخ جتوئی کیس پر کہا کہ کوئی موت تو نہیں ہوئی۔
حلیم عادل شیخ نے کہا کہ ٹنڈوجام اور ٹنڈوالہیار میں 17 لوگ کچی شراب پینے سے مرچکے ہیں۔5 لوگوں کی بینائی چلی گئی اور کئی اسپتالوں میں داخل ہیں۔ایکسائز کا وزیر سندھ اسمبلی میں بابائے جمہوریت بنا ہوا ہے۔
حلیم عادل شیخ نے کہا کہ محکمہ داخلہ اور ایکسائیز سندھ حکومت کے پاس ہے۔ان شراب خانوں کا بھتہ وزیراعلی ہاؤس اور بلاول ہاس آتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس واقعے کے ذمیدار وزیر داخلہ سندھ، وزیر ایکسائز سندھ، سندھ پولیس، ایکسائز پولیس ہیں۔
مزید پڑھیں: سندھ میں زرداری مافیا کیخلاف تحریک کا آغاز، سکون کا سانس نہیں لینے دینگے، علی زیدی