سعودی عرب میں سابق امام کعبہ شیخ صالح الطالب کو کیوں گرفتار کیا گیا؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سعودی عرب میں سابق امام کعبہ شیخ صالح الطالب کو کیوں گرفتار کیا گیا؟
سعودی عرب میں سابق امام کعبہ شیخ صالح الطالب کو کیوں گرفتار کیا گیا؟

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

سعودی حکومت نے سابق امام کعبہ اور مبلغ شیخ صالح الطالب کو حکومتی پالیسیوں پر مبینہ تنقید کرنے پر گرفتار کرلیا ہے۔

سابق اما م کعبہ کی خدمات

سابق امام کعبہ شیخ صالح الطالب مختلف سعودی عدالتوں میں جج کی حیثیت سے خدمات انجام دے چکے ہیں جن میں دارالحکومت ریاض کی ہنگامی عدالت اور مکہ کی ہائی کورٹ بھی شامل ہے جہاں اُنھوں نے گرفتاری سے قبل کام کیا تھا۔

سابق امام کعبہ کو کیوں گرفتار کیا گیا؟

 الجزیرہ کے مطابق سابق امام کعبہ نے گرفتاری سے قبل ایک خطبے میں ‘جابر اور مطلق العنان’ حکمرانوں کے خلاف خطبہ دیا تھا۔

سابق امام کعبہ نے اپنے خطبے میں کنسرٹس اور تفریحی مقامات میں نامحرم مردوخواتین کے گھلنے ملنے کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا، لیکن انہوں نے براہ راست اپنے خطبے میں حکومت پر تنقید نہیں کی تھی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق امام کعبہ کو حکمرانوں کیخلاف خطبہ دینے پر گرفتار کیا گیا ہے۔

سعودی ولی عہد کا ردعمل

جولائی میں سعودی شہزادے محمد بن سلمان نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ ملک میں کچھ شدت پسند ہیں جو مرداور خواتین کو اکیلے اکٹھا نہیں دیکھ سکتےاور کام کی جگہوں پر بھی تنقید کرتے ہیں، اس طرح کے بہت سے خیالات نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زندگی کے دور سے متصادم ہیں۔

معلوم رہے کہ سعودی ولی عہد کی سربراہی میں سعودیہ عرب کے قدامت پسند معاشرے میں کئی جدید اصلاحات متعارف کروائی گئی ہیں، جس کے تحت خواتین کو کافی حد تک آزادی دے دی گئی ہے۔

سعودیہ میں بڑھتی ہوئی لبرلائزیشن

گزشتہ چند برسوں کے دوران سعودی عرب میں متعدد اسلامی علماء کو ایک انتہائی قدامت پسند مذہبی سوچ رکھنے کی وجہ سے گرفتار کیا گیا ہے جو سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی ‘لبرلائزیشن’ مہم اور اقتصادی اور سماجی اصلاحات کے ان کے ‘وژن 2030 ‘ سے مطابقت نہیں رکھتی۔

حالیہ عرصے میں سعودی عرب میں بہت سے علماء کو گرفتار کیا گیا ہے جنہوں نے حکومتی پالیسیوں پر کسی بھی قسم کی تنقید کی ہے۔

10 سال قید کی سزا

سعودی عرب میں ایک عدالت نے 22 اگست کو خانہ کعبہ کے سابق امام اور مبلغ شیخ صالح الطالب کو دس سال قید کی سزا سنائی ہے۔ واضح رہے کہ یہ خبر سوائے سعودی عرب کے دنیا بھر کے تمام ذرائع ابلاغ نے شائع کی ہے۔

عرب دنیا کی مختلف نیوز ویب سائٹس کے مطابق سعودی اپیل عدالت نے 22 اگست کو سابق امام اور مبلغ شیخ صالح الطالب کے خلاف 10 سال قید کی سزا جاری کی۔

سابق امام کعبہ سے متعلق اس خبر کو شائع کرنے والے ذرائع ابلاغ میں قطر سے منسلک عربی 21 بھی شامل ہے جس نے اطلاع دی کہ عدالت نے ذیلی عدالت کی جانب سے ان الزامات کی بریت کے لیے جاری کردہ فیصلے کو واپس لے لیا۔

Related Posts