وزیراعظم عمران خان کالاہور میں سکھ کنونشن سے خطاب کے دوران کہنا تھا کہ پاکستان میں موجود اقلیتی برابر کےشہری ہیں، پاکستان آنےوالے سکھوں کوملٹی پل ویزےدیں گے۔
وزیراعظم عمران خان نے دنیابھرسے آئے سکھوں کوخوش آمدید کرتےہوئے کہا کہ وہ کوشش کریں گے کہ سکھ برادری کوایئرپورٹ پرویزے کی سہولت فراہم کی جائے۔
مسئلہ کشمیرکےحوالے سے بات کرتے ہوئےوزیراعظم کا کہنا تھا کہ کشمیر میں مسلمانوں کی جگہ کسی اورمذہب کےلوگ بھی ہوتےتوبھارتی عمل قابل مذمت تھا، انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیرڈائیلاگ کےذریعہ حل کیاجاسکتاتھالیکن بھارت کارویہ ہمیشہ غیرذمہ دارانہ رہا، کشمیرمیں 27روز سےکرفیولگا ہےلوگوں کے پاس کھاناپیناختم ہوچکاہےیہ انسانیت کےخلاف ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے کہاکہ پاکستان کبھی بھی جنگ میں پہل نہیں کرے گالیکن بھارت کی جانب سے کسی بھی قسم کی جارحیت کامنہ توڑجواب دیں گے، انہوں نے مزیدکہا کہ جنگ سےمسائل حل نہیں ہوتے بلکہ مزیدبڑھ جاتے ہیں اورجنگ کےبعدملکوں کوواپس کھڑے ہونےمیں کئی سال لگ جاتے ہیں، پاکستان اوربھارت ایٹمی قوتیں ہیں اوران میں تناؤ سےدنیاکوخطرہ ہوگا۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا بھارت میں جوماحول بن رہا ہےاس کی کوئی بھی مذہب اجازت نہیں دیتا، آرایس ایس کےنظریے سےبھارت کوبھی خطرہ ہےجس کی وجہ سے20 کروڑمسلمان ڈرڈر کرزندگی گزارنےپرمجبورہیں، انہوں نےکہا کہ جس کاپتہ چلےاس نےگائے کاگوشت کھایا ہے اسے قتل کردیا جاتا ہے، اگر آرایس ایس کوروکانہ گیاتودیگرمذاہب کے افرادکوبھی خطرہ ہوگا۔
ان کامزیدکہنا تھا کہ قائداعظم آرایس ایس کےنظریےکوسمجھ چکے تھے، بی جےپی اسی نظریے پرچل رہی ہےجس کی وجہ سے پاکستان بنا۔