انسداد منشیات عدالت،رانا ثناءاللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 9 اکتوبر تک توسیع

مقبول خبریں

کالمز

zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

انسداد منشیات عدالت،رانا ثناءاللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 9 اکتوبر تک توسیع
لاہور کی انسداد منشیات عدالت نے رانا ثناء اللہ کیخلاف کیس میں ن لیگی رہنما کے جوڈیشل ریمانڈ میں 7 روز کی توسیع کر دی، رانا ثنا اللہ نے ضمانت پر رہائی کے لیے لاہورہائیکورٹ سے رجوع کر لیا۔

لاہور کی انسداد منشیات عدالت نے رانا ثناء اللہ کیخلاف کیس میں ن لیگی رہنما کے جوڈیشل ریمانڈ میں 7 روز کی توسیع کر دی، رانا ثنا اللہ نے ضمانت پر رہائی کے لیے  لاہورہائیکورٹ سے رجوع کر لیا۔

رانا ثناءاللہ کے خلاف منشیات برآمدگی کیس کی سماعتسینٹرل ڈیوٹی جج  خالد بشیر نے کی، رانا ثناءاللہ کی جانب سے ایڈووکیٹ فرہاد علی شاہ نے دلائل دیے جب کہ عدالت نے دوپہر 12 بجے تک ایم ڈی سیف سٹی کو ریکارڈ سمیت پیش ہونے کا حکم دیا۔

چیف آپریٹنگ آفیسر سیف سٹی اتھارٹی نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ ہم نے چیک کیا ہے مگر کچھ کیمروں میں ویڈیوز موجود ہیں۔ تقریبا 16 گھنٹوں کی ویڈیو موجود ہے مگر ہمیں گاڑیوں کے نمبرز نہیں پتہ، اگر عدالت حکم کرے گی تو ہم تمام ویڈیوز کا جائزہ لیکر عدالت کو تجزیاتی رپورٹ پیش کر دیں گے۔

عدالتی حکم کے مطابق تمام ویڈیوز محفوظ ہیں. جب عدالت حکم دے گی ہم متعلقہ ادارے کو ویڈیو دے دیں گے، پہلے کیمرے سے لیکر آخری کیمرے تک رانا ثناء اللہ کی گاڑی کی ویڈیو دے دی جائے۔

 عدالت نے مقدمہ کے تفتیشی افسر اور ملزم کے وکیل کو کل 2 بجے گاڑیوں کی نشاندہی کروانے کا حکم دے دیا، عدالت نے تفتیشی افسر اور ملزم کے وکیل کو کل سیف سٹی ہیڈکوارٹرز قربان لائن پہنچنے کا حکم دے دیا۔

دریں اثنا ی رانا ثنا اللہ نے ضمانت پر رہائی کیلیے  لاہورہائیکورٹ سے رجوع کر لیا،درخواست میں اے این ایف کے تفتیشی افسر کو فریق بنایا گیا ہے ۔

نون لیگی رہنما کی درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ حکومت پر سخت تنقید کرتا رہا ہوں، جس کی وجہ سے میرے خلاف منشیات کی اسمگلنگ کا جھوٹا مقدمہ بنایا گیا۔

رانا ثناء اللّٰہ نے درخواست میں مزید کہا ہے کہ وقوعہ کی ایف آئی آر تاخیر سے درج کی گئی جو مقدمے کو مشکوک ثابت کرتی ہے۔

Related Posts