اسلام آباد: نور مقدم قتل کیس کے ملزم نے جرم کا اعتراف کر لیا جبکہ ملزم کے چھریوں کے وار سے شدید زخمی مقتولہ کے دوست کی حالت تشویشناک ہے۔
تفصیلات کے مطابق نور مقدم قتل کیس میں نور مقدم اور ظاہر جعفر کا مشترکہ دوست پمز ہسپتال کے آئی سی یو میں داخل ہے جس کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ ہسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ متاثرہ شخص کے جگر پر چھریوں سے وار کیے گئے۔
جگر کا کافی حصہ متاثر ہوچکا ہے۔ پمز ہسپتال میں نور مقدم کے دوست کو وینٹی لیٹر پر رکھا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق مریض کا بچنا مشکل ہے جبکہ ملزم ظاہر جعفر عدالتی احکامات کے مطابق 28 جولائی کو عدالت میں پیش ہوگا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم سے تفتیش کے دوران ویڈیو شواہد حاصل کر لیے گئے۔ مقتولہ نور مقدم ساڑھے 4 بجے تشدد سے بچنے کیلئے گھر سے باہر سیکیورٹی گارڈ کے کمرے میں گئی اور خود کو کیبن میں بند کر لیا۔
ملزم ظاہر جعفر نے پیچھے آ کر زبردستی نور مقدم کو نکالا اور دوبارہ گھسیٹتے ہوئے گھر لے گیا۔ تشدد اور گھر واپس لے جانے کا سارا واقعہ سیکیورٹی گارڈ اور کچھ دیگر لوگوں نے دیکھا۔
دورانِ تفتیش ملزم نے مقتولہ پر تشدد کا اعتراف کیا۔ ابھی تک گارڈ اور دیگر لوگوں کو پولیس کے سامنے پیش نہیں کیا گیا جن میں عینی شاہدین بھی شامل ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ہم ان تک بھی جلد پہنچ جائیں گے۔
دوسری جانب نجی ٹی وی ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم نور مقدم کو قتل کرنے کی وجوہات کبھی کچھ اور کبھی کچھ بتاتا ہے۔ ملزم نے نور مقدم پر 3 گھنٹے تک مسلسل تشدد کیا۔نور مقدم قتل کیس میں مزید 4 دفعات شامل کر لی گئیں۔
نور مقدم قتل کیس میں ملزمان کے خلاف جرم کی اعانت، جرم کو خفیہ رکھنا اور شواہد مٹانے سے متعلق دفعات شامل کی گئی ہیں۔ مزید ملزمان کی گرفتاری جلد متوقع ہے جس کے بعد مزید دفعات بھی شامل کی جائیں گی۔
یہ بھی پڑھیں: ظاہر جعفر کی امریکی شہریت، نورمقدم کے والد کی دھمکی، کیا کیس الجھ رہا ہے؟