جنیوا: پاکستان سمیت دنیا بھر میں شہروں کا عالمی دن آج منایا جارہا ہے، اقوامِ متحدہ کا کہنا ہے کہ ساحلی شہروں میں بسنے والے دُنیا کے 80 کروڑ لوگ خطرے کے دہانے پر ہیں۔
تفصیلات کے مطابق اقوامِ متحدہ کے رکن ممالک ہر سال 31 اکتوبر کے روز شہروں کا عالمی دن مناتے ہیں جس کا مقصد دنیا بھر کے شہری علاقوں کو درپیش مسائل اجاگر کرنا، عالمی تعاون کو فروغ دینا اور ترقی کے مواقع پر شعور کی بیداری ہے۔
افغانستان کی نئی حکومت تسلیم نہ کرنے سے دنیا کیلئے مسائل پیدا ہونگے۔طالبان
مکہ مکرمہ، حجر اسود اور کعبۃ اللہ کو معطر کرنے کی روح پرور تقریب
شہروں کے عالمی دن کے موقعے پر پاکستان کے مختلف شہروں میں سول سوسائٹی اور بلدیاتی ادارے مختلف پروگرام منعقد کرتے ہیں جن میں شہروں کو درپیش مسائل اور دیگر معاملات پر روشنی ڈالی جاتی ہے اور مسائل کے حل پر تجاویز پیش کی جاتی ہیں۔
عالمی دن کے موقعے پر سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں اقوامِ متحدہ کے جنرل سیکریٹری انتونیو گوتریس نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلیوں کے پیش نظر دنیا بھر میں سطحِ سمندر بلند ہونے سے ساحلی شہروں کے 80 کروڑ لوگ خطرے میں ہیں۔
ٹوئٹر پیغام میں اقوامِ متحدہ کے جنرل سیکریٹری نے کہا کہ 2050 تک دنیا کے 80 کروڑ ایسے لوگ خطرے میں ہوں گے جو ساحلی شہروں میں رہائش پذیر ہیں۔ آج بین الاقوامی دن کے موقعے پر عالمی برادری کو ماحولیاتی تبدیلیوں کے خلاف اقدامات اٹھانا ہونگے۔
Sea level rise could put more than 800 million people in coastal cities at direct risk by 2050.
This #WorldCitiesDay, I renew my call for more investments in climate adaptation & resilience – key to protecting & saving lives. pic.twitter.com/BSiRA3PADy
— António Guterres (@antonioguterres) October 31, 2021
اقوامِ متحدہ کے جنرل سیکریٹری انتونیو گوتریس نے کہا کہ شہروں کے عالمی دن کے موقعے پر میں ماحولیاتی تبدیلیوں کے خلاف اقدامات کیلئے مزید سرمایہ کاری کے بیانیے کا اعادہ کرتا ہوں جو دنیا بھر میں کروڑوں لوگوں کی زندگیاں بچانے کی کنجی ہے۔