اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کا کہنا ہے کہ کالعدم تحریک لبیک کے فرانسیسی سفیر کی بے دخلی کے علاوہ تمام مطالبات مان لیے گئے ہیں۔
وفاقی وزیر داخلہ کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ لیفٹیننٹ جنرل ندیم احمد انجم کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری ہو چکا ہے۔ لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید 19 نومبر تک ڈی جی آئی ایس آئی رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ افواہوں کا طوفان آج ختم ہو گیا، وزیراعظم اورپاک فوج ایک پیج پر ہیں۔
فرانس یورپ کو لیڈ کر رہا ہے تمام ممالک فرانس کے ساتھ ہیں۔ آج رات دوبارہ کالعدم تنظیم سے مذاکرات کروں گا، امید ہے وہ لوگ وعدے کے مطابق احتجاج ختم کردیں گے، انہوں نے کہا کہ ہم ملک میں امن اور استحکام چاہتے ہیں۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ کالعدم تنظیم نے راستے کھولنے کا وعدہ کیا تھا۔ منگل کی رات بارہ بجے تک راستے کھولنے کا طے پایا تھا، کالعدم تنظیم کا مطالبہ فرانس کے سفیرکوملک سے نکالنا اورسفارتخانہ ختم کرنا ہے۔
کالعدم جماعت کے ساتھ رابطے میں ہوں،شیخ رشید کا کہنا تھا کہ کالعدم تنظیم کے فرانسیسی سفیر کی بے دخلی کے علاوہ تمام مطالبات مان لیے گئے ہیں۔ ملک،اسلام کی خاطرتوقع کرتا ہوں وہ پاکستان کی بہتری کا سوچیں گے، امید کرتا ہوں ایسا فیصلہ کریں جس سے کوئی بدمزگی نہ پھیلے۔
شیخ رشید نے کہا کہ اسلام اورپاکستان اکٹھے ہیں، پاکستان کلمے کی بنیاد پربنا ہے، لیبیا، عراق، یمن،شام جیسی کوئی بدامنی نہیں چاہتے، ایسی کوئی بدامنی نہیں چاہتے جس سے پاکستان کی سالمیت،معیشت پرخوفناک اثرپڑے، ایک نکاتی ایجنڈے پرکالعدم ٹی ایل پی غورکرے۔
وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کالعدم جماعت کی جانب سے دیے جانے دھرنوں کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ اس کی جانب سے پہلا دھرنا 2017 میں فیض آباد میں دیا گیا، دوسرا 2018 میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے خلاف دیا گیا۔
تیسرا دھرنا 2018 میں ہی آسیہ بی بی کی رہائی کے خلاف دیا گیا جبکہ چوتھا فرانسیسی سفیر کو نکالے جانے کے تھا۔ پانچواں دھرنا اپریل 2021 میں فرانسیسی سفیر کو نکالے جانے کے لیے دیا گیا جبکہ چھٹا دھرنا 19 اکتوبر کو دیا گیا۔
مزید پڑھیں: دورۂ سعودی عرب کامیابی سے مکمل، وزیر اعظم وطن واپس پہنچ گئے