لاہور: وفاقی حکومت کی جانب سے مذہبی جماعت پر پابندی ختم کرنے کے ایک روز بعد تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) نے پیر کو اپنا وزیر آباد دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیا۔
تحریک لبیک کے کارکنان تنظیم کے رہنما سعد رضوی کی رہائی کے انتظار میں دو ہفتوں سے وزیر آباد میں موجود تھے۔ ٹی ایل پی کے رہنما سید سرور شاہ نے اعلان کیا کہ پارٹی اپنا دھرنا ختم کر رہی ہے اور اس کے کارکن مسجد رحمت العالمین واپس چلے جائیں گے۔
سرور شاہ نے دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا، ”مفتی منیب الرحمان نے ہمیں ضمانت دی تھی اور کہا تھا کہ جب ہمارے 50 فیصد مطالبات پورے ہو جائیں گے تو مسجد رحمت العالمین واپس چلے جائیں۔“
سرور شاہ نے مزید کہا، ”مفتی منیب نے یہ بھی ضمانت دی تھی کہ سعد رضوی ہمارے ساتھ خادم حسین رضوی کی پہلی برسی میں شرکت کریں گے۔
ہم اپنے گھروں کو نہیں جائیں گے، ہم مسجد رحمت اللعالمین جائیں گے،انہوں نے کہا کہ ٹی ایل پی کے سربراہ سعد رضوی اپنے والد کی پہلی برسی کے موقع پر ان کے حامیوں میں شامل ہوں گے۔
TLP اب کالعدم تنظیم نہیں رہی:
اتوار کے روز حکومت نے تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) پر سے پابندی ”بڑے قومی مفاد میں ” اور 31 اکتوبر کو اس گروپ کے ساتھ کیے گئے ”خفیہ معاہدے” کے مطابق ہٹا دی۔
وزارت داخلہ نے اس حوالے سے نوٹیفکیشن اتوار کو قومی اسمبلی میں ہونے والے پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کے اجلاس سے ایک روز قبل جاری کیا جس میں اپوزیشن ارکان کی جانب سے معاملہ اٹھانے کی توقع ہے۔
دریں اثنا، حکومت اور کالعدم ٹی ایل پی کے درمیان ایک خفیہ معاہدے کی تعمیل میں، پنجاب حکومت نے کالعدم تنظیم کے کم از کم 90 کارکنوں کے نام فورتھ شیڈول سے نکالنے کا فیصلہ کیا تھا۔
مزید پڑھیں: حکومت اور ٹی ایل پی کے درمیان کیا شرائط طے ہوئیں، معاہدے کے اہم نکات؟