کراچی:ملک میں اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں میں اضافے کے بعد عوام کا جینا محال ہوچکا ہے، پاکستان میں چینی کی قیمت ملک کی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔
چیئرمین ہول سیلز گروسرز ایسوسی ایشن عبدالرف ابراہیم نے کہا ہے کہ پاکستان میں چینی کی ایکس مل قیمت 4 روپے بڑھ کر 119 روپے ہوگئی ہے جبکہ ہول سیلز میں چینی کی قیمت 121 روپے ہوگئی ہے۔
عبدالرف ابراہیم نے کہا کہ ریٹل سطح پر فی کلو چینی کی قیمت 125 سے 130 روپے ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹی سی پی کی چینی یوٹیلٹی اسٹورز کے لیے منگوائی گئی ہے۔
یوٹیلٹی اسٹورز کی قیمت ہول سیلز بھا پر اثر انداز نہیں ہوتی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت اپنی رٹ قائم کرے، ورنہ کرشنگ شروع ہونے تک چینی کا ریٹ مزید بڑھ جائے گا۔
دوسری جانب ایل پی جی کی قیمت میں پچھلے 6 ماہ میں 53 فیصد اضافہ دیکھا گیا جس کے بعد گھریلو سلنڈر کی قیمت 1572 روپے سے بڑھ کر 2403 روپے تک جا پہنچی۔
آئل اینڈ گیس اتھارٹی(اوگرا)کے دستاویز کے مطابق مئی میں گھریلو سلنڈر کی قیمت 1572 روپے تھی جو اکتوبر میں بڑھ کر 2403 روپے تک جاپہنچی۔ اوگرا نے گیس کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ عالمی مارکیٹ میں قیمتوں کا بڑھنا قرار دیا ہے۔
دستاویز میں کہا گیا کہ 17 فیصد سیلز ٹیکس اور 5 روپے پٹرولیم لیوی کم ہوتو عوام کو ریلیف مل سکتاہے، گھریلو سلنڈر پر مارکیٹنگ کمپنی کا مارجن بھی 413 روپے مقرر ہے۔
دستاویز میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ مئی میں ایل پی جی کی امپورٹ پرائس 74 ہزار 223 روپے فی میٹرک ٹن تھی، جو اکتوبر میں بڑھ کر 1 لاکھ 34 ہزار روپے فی میٹرک ٹن ہو گئی۔
مزید پڑھیں:چینی پر سیلز ٹیکس کی شرح 8.5 فیصد تک لائی جائے: ایف پی سی سی آئی