ایف اے ٹی ایف کوجانبدارنہیں ہونا چاہیے

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

فنانشل ایکشن ٹاسک فورس نے پاکستان کو 27 میں سے 26 نکات پر عملدرآمد مکمل کرنے اور عملی اقدامات کی ستائش کے بعد فی الحال گرے لسٹ میں رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایف اے ٹی ایف کا کہنا ہے کہ فنانشل ٹیرارزم کے منصوبے پر کارروائی کی ضرورت ہے جس میں اقوام متحدہ کی دہشت گردوں کی فہرست میں شامل رہنماؤں اور کمانڈرز کے خلاف تفتیش اور سزائیں دلانا شامل ہے۔

وفاقی وزیر حماد اظہر کا کہنا ہے کہ ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو سات نکاتی نیا ایکشن پلان دیا ہے جس پر ایک سال میں عمل درآمد کا ہدف دیا گیا ہے، نیا ایکشن پلان منی لانڈرنگ سے متعلق ہے، گرے لسٹ ميں رہنے کے باوجود پاکستان پر کسی قسم کی پابندیاں عائد نہیں ہوں گی۔پاکستان بلیک لسٹ میں نہیں جائے گا بلکہ وائٹ لسٹ میں آجائے گا، ایف اے ٹی ایف سےمتعلق پاکستان کے تمام اداروں نے بہترین اقدامات کیے، منی لانڈرنگ کے ایکشن پلان 7 نکتے 12 ماہ میں مکمل کر لیے جائیں گے۔

حماد اظہر نے کہا کہ گرے لسٹ میں رہنے سے مزید پابندیاں نہیں لگائی جائیں گی، اگلے تین چار ماہ میں ایکشن پلان مکمل کرنے کا ہدف ہے، پہلے والا ایکشن پلان انسداد دہشتگردی پر تھا اور اب اینٹی منی لانڈرنگ پر ہے، اینٹی منی لانڈرنگ کا ایکشن پلان انسداد دہشت گردی کی نسبت آسان ہے۔

پاکستان کو جون 2018ء میں ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں شامل کیاگیا تھا، ایف اے ٹی ایف کی وائٹ لسٹ میں شامل ممالک کو ہر قسم کے کاروبار، مالی معاملات اور لین دین کی آزادی ہوتی ہے اور ایسے ممالک کو اعتماد کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔سرمایہ کار پورے اعتماد کے ساتھ سرمایہ کاری کرتے ہیں تاہم گرے لسٹ میں موجود ممالک کچھ حد تک مالی معاملات چلانے کی اجازت ہوتی ہے لیکن بین الاقوامی لین دین پر کڑی نگاہ رکھی جاتی ہے۔

گرے لسٹ ممالک کو بین الاقومی کاروباری ادارے، مالیاتی ادارے اور بینک مشکوک نظروں سے دیکھتے ہیں۔پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنماء اور سابق وزیرداخلہ رحمان ملک کے مطابق ایف اے ٹی ایف کے گرے لسٹ کی وجہ سے پاکستان کو 38 ارب ڈالر سے زیادہ معاشی نقصان ہوچکا ہے۔

وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ تکنیکی بنیادوں پر ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو 27 نکات دئیے اور تسلیم بھی کیا کہ 27 میں سے 26 پر پاکستان نے مکمل عملدرآمد کر لیا ہےاورہم مزید کام کرنے کا ارادہ بھی رکھتے ہیں۔ ایسی صورتحال میں پاکستان گرے لسٹ میں رکھا جائے، اس کی گنجائش نہیں بچتی۔

ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کی پیشرفت کو سراہا ہے جس سے پاکستان کی ایف اے ٹی ایف معاملات پرسنجیدگی ظاہر ہوتی ہے، پاکستان انسداد منی لانڈرنگ اور اینٹی ٹیررفنانسنگ کےلیے عالمی معیار پر پورا اترا ہےلیکن اس کے باوجود پاکستان کو گرے لسٹ میں برقرار رکھنا سمجھ سے بالاتر ہے۔

پاکستان کے عزم اور ٹاسک فورس کے اہداف کو مکمل کرنے کے باوجود اس کو نظر انداز کرنے سے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ایف اے ٹی ایف کو پاکستان کیخلاف بطور ہتھیار استعمال کیا جارہا ہے ، اس بات میں کوئی دو رائے نہیں کہ بعض قوتیں پاکستان کو گرے لسٹ میں برقرار دیکھنا چاہتی ہیں لیکن ایف اے ٹی ایف کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال نہیں ہونا چاہیے۔

Related Posts