سری نگر: نریندر مودی حکومت نے سینئر کشمیری رہنما کی تدفین کا مقام تبدیل کردیا، بزرگ حریت رہنما سید علی گیلانی کو ان کے آبائی شہر حیدرپورہ میں سپردِ خاک کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق آج سینئر حریت رہنما سید علی گیلانی کی تدفین بھارتی فورسز نے شہداء کے قبرستان میں نہ ہونے دی۔ جنازے اور تجہیز و تکفین میں صرف قریبی رشتہ دار شریک ہوئے۔
حیدر پورہ میں سینئر حریت رہنما سید علی گیلانی کی تدفین بھارتی فوج کے حصار میں کی گئی۔ مظلوم کشمیری عوام اور دیگر حریت رہنماؤں کو آخری دیدار کی اجازت بھی نہیں دی گئی جس پر کشمیری سراپا احتجاج ہیں۔
مقبوضہ کشمیر پر غیر قانونی طورپر قابض بھارتی فوج نے نمازِ جنازہ میں شریک ہونے والے قریبی رشتہ داروں کو آخری دیدار کی اجازت دی جبکہ سید علی گیلانی کے اہلِ خانہ تدفین سری نگر میں کرنا چاہتے تھے۔
اہلِ خانہ سید علی گیلانی کی تدفین سری نگر کے مزارِ شہداء میں کرنا چاہتے تھے۔ جبکہ کل جماعتی حریت کانفرنس نے مظلوم کشمیریوں کو بھارتی مظالم بے نقاب کرنے کیلئے گھروں سے باہر نکلنے کی اپیل کردی۔
حریت رہنماؤں کا کہنا ہے کہ مقبوضہ وادی میں کم و بیش 70 سال تک سید علی گیلانی جدوجہدِ آزادئ کشمیر کا عظیم اثاثہ رہے۔ ان کی غائبانہ نمازِ جنازہ مقبوضہ وادی کے کونے کونے میں ادا کی جائے گی۔
خیال رہے کہ اِس سے قبل عظیم کشمیری رہنما سید علی گیلانی کے انتقال پر مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن نافذ کردیا گیا، غاصب مودی حکومت نے حریت رہنما کے گھر پر فوج تعینات کردی۔
معروف حریت رہنما عبدالحمید لون کا کہنا تھا کہ سید علی گیلانی کو آج سری نگر کے مزارِ شہداء میں سپردِ خاک کیا جائے گا۔ قابض بھارتی فوج نے ان کے گھر کو محاصرے میں لے لیا۔
مزید پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن، علی گیلانی کے گھر پر فوج تعینات