مانچسٹر: برطانوی ڈپٹی ہائی کمشنر نے انکشاف کیا ہے کہ انگلینڈ کی کرکٹ ٹیم کا دورہ سکیورٹی وجوہات کی بناء پر منسوخ نہیں ہوا۔
برطانوی ڈپٹی ہائی کمشنر و ڈائریکٹر ٹریڈ برائے پاکستان مائیک نیتھاوریانکس نے ایک انٹرویو میں کہاکہ پاکستان سرمایہ کاری کے لیے ایک بہترین اور محفوظ ملک ہے، برطانوی سرمایہ کاروں کو بتانا چاہتا ہوں کہ پاکستان ایک پْر کَشش مارکیٹ ہے۔
برطانوی ڈپٹی ہائی کمشنر نے بتایا کہ ہم پاکستان کو رینیوایبل انرجی کے لیے بھی سپورٹ کر رہے ہیں، اْمید ہے وزیراعظم عمران خان رواں ماہ گلاسگو میں ہونے والی کلائمیٹ کانفرنس میں بھی شرکت کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ برطانیہ پاکستان میں ہیلتھ کیئر اور ایجوکیشن سیکٹر میں سرمایہ کاری کا خواہش مند ہے ان سیکٹرز میں برطانوی سرمایہ کاروں کے لیے بے پناہ مواقع میسر ہیں، پاکستان میں سیاحت کے شعبے میں سرمایہ کاری کے بہت مواقع موجود ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ہم سال دو ہزار بائیس میں برطانوی سرمایہ کاروں کے وفود کو پاکستان میں خوش آمدید کرنے کے لیے پر اْمید ہیں، پاکستان 220 ملین آبادی والا ملک ہے جو ایک بڑی مارکیٹ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں سکیورٹی کی صورتحال بہترین ہے، اگر شہر قائد کی مثال لی جائے تو آج کراچی میں امن و امان کی صورتحال بہتر ہوچکی ہیانہوں نے کہا کہ اب سیکیورٹی کو لے کر پاکستان میں سرمایہ کاری نہ کرنے کا کوئی جواز نہیں ہے، پاکستان میں انگلش زبان بولی جاتی ہے اور برطانیہ میں بھی سولہ لاکھ پاکستانی آباد ہیں۔
برطانوی ڈپٹی ہائی کمشنر نے کہا کہ پاکستان اور برطانیہ کے مابین تاریخی روابط ہیں، برٹش ہائی کمیشن پاکستان میں سرمایہ کاری لانے کے لیے پرعزم ہے۔انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کا معاملہ ایوی ایشن سے متعلق ہے مگر برٹش ایئرویز پاکستان میں اپنی پروازیں بحال کرچکی ہے۔
مزید پڑھیں: نیشنل ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ: سندھ نے بلوچستان کو 5 وکٹوں سے ہرا دیا