مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ پلان بی کے تحت آج پنجاب، سندھ اور بلوچستان میں جبکہ کل خیبر پختونخواہ میں اہم شاہراہوں کو بند کرنے کا عمل شروع کردیا گیا ہے۔
آزادی مارچ پلان بی کے تحت جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنماؤں نے فیصلہ کیا ہے کہ سندھ میں جیکب آباد کے مقام سے قومی شاہراہ کو بند کردیا جائے۔ اسی طرح بلوچستان میں کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ کو خضدار کے مقام سے بند کردیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: روپے کی قدر مستحکم ہوچکی ہے، ملک جلد آگے بڑھے گا۔وزیر اعظم عمران خان
پلان بی کے تحت پنجاب میں چھبیس نمبر اسٹاپ کو بند کیا جائے گا جو اسلام آباد، راولپنڈی موٹر وے اور ائیر پورٹ جانے والے راستوں کو بلاک کر دے گا جبکہ خیبر پختونخواہ میں بھی کل سے آزادی مارچ کا دوسرا پلان شروع کر دیا جائے گا۔
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ پلان بی کے تحت ملک کی تمام اہم تجارتی شاہراہوں کو مکمل طور پر بلاک کردیا جائے جبکہ اس دوران پلان اے کے تحت پشاور موڑپر دھرنا بھی جاری رہے گا۔
حکومت مخالف مارچ کے پلان بی کے پہلے مرحلے میں ملک کی اہم تجارتی شاہراہیں بند کرنے کے ساتھ ساتھ ددسرے مرحلے میں تمام ضلعی ہیڈ کوارٹرز کو بلاک کردیا جائے گا۔
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے جے یو آئی کے تمام صوبائی عہدیداران کو پلان بی کے حوالے سے ضروری ہدایات جاری کردی ہیں۔
یاد رہے کہ اس سے قبل حکومت مخالف مارچ کے پلان بی کے تحت جمعیت علمائے اسلام (ف) کے کارکنان کوئٹہ چمن شاہراہ پہنچ گئے جہاں انہوں نے شاہراہِ سید حمید کراس کو ٹریفک کے لیے مکمل طور پر بند کردیا۔
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے صوبائی سربراہ مولانا عبدالواسع نے کہا کہ ہم نے بلوچستان میں مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ پلان بی پر عملدرآمد شروع کردیا ہے۔
مزید پڑھیں: آزادی مارچ پلان بی: جمعیت علمائے اسلام کے کارکنوں نے کوئٹہ چمن شاہراہ بلاک کردی