اسلام آباد: وفاقی حکومت کی معاشی ٹیم کے سربراہ شوکت ترین نے آئی ایم ایف سے مذاکرات میں ناکامی کی خبر کو بے بنیاد قرار دے دیا، گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر نے بھی مذاکرات میں کامیابی کی امید ظاہر کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق شوکت ترین نے کہا کہ آئی ایم ایف سے مذاکرات جاری ہیں، امید ہے کہ بات چیت کامیاب ہوگی۔ پاکستان میں تاثر دیا جارہا ہے کہ مذاکرات ناکام ہوگئے جو بے بنیاد ہے۔
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان معاہدہ کھٹائی میں پڑ گیا
بطور وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین کے عہدے کی مدت ختم
پاکستانی عوام 3ماہ میں 24.8 ارب کی چائے پی گئی، 36ارب کی دالیں بھی درآمد
آئی ایم ایف کے مطالبات کے حوالے سے شوکت ترین نے کہا کہ بینکر ہمیشہ ہی ڈو مور کا مطالبہ کرتا ہے۔ ہم نے اپنی ڈیڈ لائن عبور نہیں کی۔ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کے عہدیدار سے ملاقات مفید رہی۔
شوکت ترین نے کہا کہ ایم ڈی، آئی ایم ایف سے ملاقات کافی مفید ثابت ہوئی۔ ماضی میں پاکستان کی برآمدات اچھی نہیں تھیں۔ قوم کو مذاکرات سے مایوس نہیں ہونا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ زراعت کے شعبے میں انقلابی اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ جب تک مہنگائی پر قابو نہیں پا لیا جاتا، برآمدات میں اضافہ نہیں ہوسکتا۔
دوسری جانب گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر کا کہنا ہے کہ ورلڈ بینک نے پاکستان کا گروتھ ریٹ 3 اعشاریہ 4 فیصد رکھا۔ جی ڈی پی کی رفتار عالمی بینک کی پیشگوئی سے مختلف ہے۔
گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر نے کہا کہ ملک کا جی ڈی پی 5 فیصد کی رفتار سے بڑھ رہا ہے جو ورلڈ بینک کے اعدادوشمار سے زائد ہے۔ آئی ایم ایف سے مذاکرات کامیاب ہوں گے۔