اسلام آباد: وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ کسی کو پسند ہو یا نا پسند، سی پیک پاکستان کی ضرورت ہے، منطقی انجام تک پہنچا کر رہیں گے۔
تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے (سی پیک) پرقومی اتفاقِ رائے ہوچکا ہے۔
گفتگو کے دوران وزیرِ خارجہ نے کہا کہ کسی کو پسند ہو یا ناپسند، سی پیک پاکستان کی ضرورت بن چکا ہے جسے ہم منطقی انجام تک پہنچائیں گے، چین نے امریکا سے تعلقات بگاڑنے کا نہیں کہا۔
نجی ٹی وی پروگرام میں سوال کیا گیا کہ کیا امریکا نے چین سے تعلقات پر کوئی بات کی؟ وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے جواب دیا کہ کھل کر کوئی نہیں کہتا، ذو معنی باتیں کی جاتی ہیں۔
پاکستان، چین اور امریکا کے متعلق گفتگو کرتے ہوئے وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کسی نے کھل کر پاکستان سے یہ نہیں کہا کہ چین کے ساتھ تعلقات ختم کردو۔
وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان بھی امریکا کے ساتھ تعلقات بگاڑنا نہیں چاہتا۔ ہم یہ بھی نہیں چاہتے کہ کابل پر قبضہ کیا جائے۔ افغان حکومت کو رویے میں لچک دکھانا ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ افغان امن عمل کو تقویت دینے کیلئے افغان حکومت اور طالبان کو مل بیٹھنا ہوگا۔طالبان بھی افغانستان کے باشندے ہیں، باہمی مذاکرات سے معاملات طے کیے جاسکتے ہیں۔
یاد رہے کہ اِس سے قبل وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ وہ ٹیکنیکل فورم ہے یا سیاسی؟ اگر ٹیکنیکل ہے تو ہمیں وائٹ لِسٹ میں ہونا چاہیے تھا مگر کچھ لوگ چاہتے ہیں کہ ہم پر خوف کی تلوار لٹکتی رہے۔
ملتان میں گزشتہ ماہ 27 جون کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارت ایف اے ٹی ایف کے فورم کو سیاسی بنانے کی کوشش کر رہا ہے جبکہ کچھ لوگ چاہتے ہیں کہ پاکستان پر خوف کی تلوار لٹکا کر اپنے مقاصد حاصل کرسکیں۔
مزید پڑھیں: کچھ لوگ ہمیں گرے لسٹ میں رکھ کر مقاصد حاصل کرنا چاہتے ہیں، وزیر خارجہ