دہشت گردی کی کارروائیوں میں تیزی

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

لاہور اور اسلام آباد میں دہشت گردی کے واقعات نے سکیورٹی اداروں کو سخت اقدامات پر مجبور کردیا ہے، جمعرات کولاہور کے ایک مصروف شاپنگ سینٹرکو نشانہ بنایا گیا جبکہ کچھ دن پہلے اسلام آباد میں ایک چوکی پر فائرنگ کے تبادلے کے دوران ایک پولیس اہلکار شہید ہوا، جسے وزیر داخلہ نے دہشت گردی کی کارروائی قرار دیا تھا۔

پاکستان میں حالیہ ہفتوں میں پولیس اہلکاروں، سکیورٹی فورسز اور عام شہریوں کو نشانہ بنانے والے چھوٹے پیمانے پر حملوں کا ایک سلسلہ دیکھا گیا ہے۔ کالعدم تحریک طالبان پاکستان جو اب افغانستان سے آزادانہ طور پر کام کرتی ہے، نے ان حملوں کی ذمہ داری قبول کی ہے ۔

یہ واقعات زیادہ تر حکومت اور مسلح دہشت گرد گروپ کے درمیان مذاکرات کی خرابی کے بعد پیش آئے ہیں۔دسمبر میں ٹی ٹی پی نے یکطرفہ طور پر افغان طالبان کی ثالثی میں ہونے والی بات چیت کے تحت قائم کی گئی جنگ بندی کو ختم کر دیاتھا۔

ٹی ٹی پی نے 2007 میں اپنے قیام کے بعد خوفناک تشدد کا آغاز کیا جس کے بعد پاکستان آرمی نے تحریک کو روکنے کے لیے کریک ڈاؤن شروع کیااوردہشت گردوں نے افغانستان میں پناہ لی جہاں انہوں نے پاکستان کے اندر دہشت گردانہ حملے شروع کیےاورسکیورٹی فورسز اور شہریوں کی جانیں گئیں۔

اس وقت ٹی ٹی پی اپنی مذموم سرگرمیوں کے ذریعے واپسی کی کوشش کر رہی ہے۔ افغان طالبان ٹی ٹی پی کے خلاف کارروائی کرنے میں ناکام رہے ہیں حالانکہ حکومت نے معاہدے کے تحت 100 سے زائد قیدیوں کو رہا کیا تاہم ایسا لگتا ہے کہ ٹی ٹی پی نے اس معاہدے کو اپنے جنگجوؤں کو رہا کرنے یا جنگ بندی کے معاہدے کو ختم کر کے اپنے ذخائر کو بڑھانے کے بہانے استعمال کرنے کی کوشش کی۔

ہماری مسلح افواج نے دہشت گردی کے خلاف جنگ اور ملک کے مشکل ترین علاقوں میں امن قائم کرنے کیلئے بے پناہ قربانیاں دی ہیں جبکہ کالعدم تحریک طالبان نے دہشت گردی کی ذمہ داری قبول کرکے ایک بار پھر پرتشدد کارروائیوں کا اشارہ دیدیا ہے۔ایسے میں فوج کی کامیابیوں کو برقرار رکھنا اور دہشت گردعناصر کو دوبارہ سر اٹھانے کی اجازت نہ دینا ضروری ہے۔

ضرورت اس بات کی ہے کہ حکومتِ وقت دہشت گردی کا قلع قمع کرنے کیلئے سکیورٹی فورسز کو جدید ترین ہتھیاروں سے لیس کرنے کے ساتھ ساتھ ان کے انٹیلی جنس نظام کو مزید طاقتور بنائے تاکہ ملک میں بڑھتے ہوئے دہشت گردی کے عفریت کو لگام ڈالی جاسکے۔ 

Related Posts