واشنگٹن: امریکہ نے کہا ہے کہ وہ شمالی کوریا کے ساتھ بغیر کسی شرط کے مذاکرات کے لیے تیار ہے کیونکہ جزیرہ نما کوریا کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنا ان کا ہدف ہے۔
واشنگٹن میں اپنی روزانہ کی پریس بریفنگ میں امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے جنوبی اور شمالی کوریا کے درمیان ممکنہ سربراہی اجلاس کے حوالے سے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ شمالی کوریا اور جنوبی کوریا کے مابین مذاکرات کے ساتھ ساتھ دونوں ریاستوں کے درمیان مشاورت اور تعاون کی حمایت کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم بغیر کسی پیشگی شرط کے شمالی کوریا کے ساتھ ایٹمی مسئلے پر بات چیت کے لیے تیار ہیں۔
واضح رہے کہ شمالی کوریا نے منگل کے روز اپنے مشرقی ساحل سے سمندر کی جانب ایک نامعلوم میزائل فائر کیا تھا۔
جاپان کی وزارت دفاع نے اس تجربے پر اپنے رد عمل میں کہا تھا کہ ایسا لگتا ہے کہ یہ شمالی کوریا کی جانب سے داغے گئے بیلسٹک میزائل ہیں۔
یہ اعلان اقوام متحدہ میں شمالی کوریا کے سفیر کم سونگ نے امریکہ پر زور دیا کہ وہ پیانگ یانگ کے خلاف اپنی دشمنانہ پالیسی ترک کرے۔
انہوں نے کہا کہ کوئی بھی ملک اپنے دفاع اور ہتھیاروں کے استعمال انکار نہیں کر سکتا۔
کم سونگ نے کہا ہے کہ ہمارا ملک صرف اپنے دفاع کے لیے کام کر رہا ہے اور اگر امریکہ اپنی دشمنانہ پالیسی سے دستبردار ہوتا ہے تو وہ مذاکرات کے لیے پیشکشوں کا “کسی بھی وقت رضامندی سے” جواب دے گا۔
15 ستمبر کو شمالی کوریا اور جنوبی کوریا نے بدھ کے روز بیلسٹک میزائلوں کا تجربہ کیا تھا۔ اسلحے کی اس دوڑ میں دونوں ممالک کی جانب سے جدید ترین ہتھیار تیار کیے جارہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : شاہ محمود قریشی کی برطانوی ہم منصب سے ملاقات، مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر ڈوزیئر پیش