سندھ کے بلدیاتی نظام کیخلاف پی ٹی آئی کارکنوں کی علامتی بھوک ہڑتال

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

PTI's hunger strike against Sindh's local government system

کراچی : پاکستان تحریک انصاف نے سندھ میں نئے بلدیاتی نظام کیخلاف احتجاج کا دائرہ وسیع کردیا، کراچی میں کارکنوں نے علامتی بھوک ہڑتال کی۔

سندھ اسمبلی سے منظور کردہ بلدیاتی نظام کیخلاف پی ٹی آئی کے رہنماؤں نے ڈپٹی کمشنرز کے دفاتر کے سامنے احتجاج کیا اور شدید نعرے بازی کی۔

پی ٹی آئی کراچی کے صدر و رکن سندھ اسمبلی خرم شیر زمان ،راجہ اظہر، عدیل احمد، سعید آفریدی ودیگررہنماء علامتی بھوک ہڑتال میں شریک ہوئے۔

اس موقع پر خرم شیر زمان نے ایم ایم نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت کے منظور کردہ کالے قانون کے خلاف یہ احتجاج کا آغاز ہے، ہم ہر حد تک جائینگے۔

پی ٹی آئی رہنماء خرم شیر زمان کا کہنا تھا کہ پرامن احتجاج کو سندھ حکومت ہماری کمزوری نہ سمجھے۔ ایم ایم نیوز کے توسط سے پورے سندھ کو 19 دسمبر کو سندھ اسمبلی کے باہر احتجاج میں شرکت کی دعوت دیتا ہوں۔

مزید پڑھیں:نیا پاکستان صحت کارڈ میں کیاکیا سہولیات، حصول کیسے ممکن ہے ؟، مکمل تفصیلات

کراچی ہی نہیں بلکہ پورے سندھ کے شہری اپنے حقوق کیلئے باہر نکلیں اور سندھ حکومت کو کالا بلدیاتی قانون واپس لینے کیلئے مجبور کریں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کو وسائل پر قبضہ کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دینگے۔

خرم شیر زمان نے کہا کہ بلدیاتی قانون صرف کراچی نہیں پورے سندھ کا مسئلہ ہے اور احتجاج کا دائرہ پورے سندھ تک پھیلایا جائیگا۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی جانب سے سندھ کی پاکستان سے علیحدگی کی باتیں افسوسناک ہیں۔ سندھ پاکستان کا حصہ تھا، ہے اور رہے گا۔ سندھ کو پاکستان سے الگ کرنے کی بات کرنیوالوں کی زبانیں کھینچ لیں گے۔

انہوں نے کہا کہ آج ہمارے کارکن صبح سے بھوکے پیاسے علامتی بھوک ہڑتال پر بیٹھے ہیں اور اگلے مرحلے میں مکمل بھوک ہڑتا ل کی جائیگی۔

Related Posts