کراچی:اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی کی مافیاز سندھ میں زمینوں کو بنجر بناکر قبضے کررہے ہیں۔
حلیم عادل شیخ سے ضلع ٹھٹھہ کی تحصیل گھوڑاباڑی کے آبادگاروں کسانوں کے وفد نے ملاقات کی اور مصنوعی پانی کی قلت پر صورتحال سے آگاہ کیا اس حوالے سے اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی نے گھوڑاباڑی میں کھاٹی واہ کا دورہ کیا اور صورتحال کا جائزہ لیا۔
ان کے ہمراہ ایم این اے عطا اللہ خان، ارسلان بروہی، پیر زمان شاہ جیلانی، امین اللہ موسی خیل، خاوند بخش جہیجو، نواب ابوبکر تالپور،ڈاکٹر مسرور سیال سمیت دیگر رہنما بھی موجود تھے۔
حلیم عادل شیخ نے مقامی متاثرین کو یقین دلایا کے ان کے حق کے لیے ہر فورم پر آواز بلند کی جائے گی،متاثرین نے حلیم عادل شیخ کو بتایا کہ پیپلزپارٹی نے گھوڑا باڑی میں کھاٹی شاخ کی چار یونین کاؤنسل کی دس ہزار ایکڑ سیراب زمین کو سازش کے تحت بنجر بنا دیا۔
غریب کاشتکاروں کی زمینیں خریدنے کے لئے پیپلزپارٹی نے سازش کے تحت گھاٹی شاخ کے کاشت کاروں کا پانی بند کروایا،زمینیں غیر آباد ہونے کے بعد پیپلزپارٹی کے لوگ سستے داموں غریبوں کی زمینیں خرید رہے ہیں۔
اویس مظفر ٹپی کے آنے کے بعد سے ہمیں پانی نہیں ملا علی حسن زرداری نے شاخ بنانے کا جھانسا دیکر زمینیں بنجر بنا دیں گھوڑا باڑی کی چار یونین کونسل کی دس ہزار ایکڑ زمین اس شاخ سے سیراب ہوتی تھی ایک شازش کے تحت شاخ کے ٹیل کے حصے کو اوپر بنا کر کاشتکاروں کا پانی بند کیا گیا۔
پیپلزپارٹی کے ایم پی اے علی حسن زرداری علاقے میں 2500 ایکڑ زمین سستے داموں خرید چکا ہے سات سالوں سے ہمیں پانی نہیں ملا زمینیں بنجر بن چکی ہیں اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ کرپشن کا کیس اور غیر انسانی عمل ہے۔
معاملے کو نیب اور عدالتوں میں لے جائیں متاثرین کے حقوق کے لئے جدوجہد کریں گے غریب کاشتکاروں کو یوں برباد ہونے نہیں دیں گے کھاٹی شاخ کے مکین گزشتہ کئی سالوں سے پانی سے محروم ہیں کھاٹی واہ کے متاثرین چار سال سے سراپا احتجاج ہیں۔
مزید پڑھیں: کراچی، پی ٹی آئی کے سینئر رہنما فردوس شمیم نقوی کینسر کا شکار