پشاور: خیبرپختونخوا کے سابق وزیر اعلیٰ پرویز خٹک کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹرینز کی تشکیل کے اعلان کے فوراً بعد، متعدد اہم ارکان نے خود کو نئی سیاسی جماعت سے الگ کر لیا۔
اعلان کے آدھے گھنٹے کے اندر ارکان کی جانب سے اختلافی پیغامات آنا شروع ہو گئے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اب تک نو افراد نے نئی پارٹی کے ساتھ اپنی وابستگی سے انکار کر دیا ہے، جبکہ اس طرح کے مزید انحراف متوقع ہیں۔
پی ٹی آئی کے رہنما، جیسے محمد جان، افتخار مشوانی، ملک شوکت، تاج محمد خان، پیر مسرور خان، اور ساجدہ ذوالفقار، سبھی نے خٹک کی نئی پارٹی کا حصہ ہونے کی سختی سے تردید کی ہے۔
سوات سے سابق ایم پی اے عزیز اللہ خان، ایبٹ آباد سے سابق ایم پی اے قلندر خان لودھی اور لوئر دیر سے سابق رکن اسمبلی اعظم خان نے نئی جماعت میں شمولیت کی تردید کی ہے اور اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ آخری وقت تک پی ٹی آئی کے رکن رہیں گے۔
مزید پڑھیں:عدالت کا فواد چوہدری کو الیکشن کمیشن میں پیش ہونے کا حکم، وارنٹ معطل
قبل ازیں، پرویز خٹک نے نئی سیاسی جماعت کے آغاز کا باضابطہ اعلان کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ سابق گورنر خیبر پختونخوا محمود خان سمیت کم از کم 57 صوبائی اور قومی اسمبلی کے اراکین نے نئی پارٹی میں شمولیت اختیار کر لی ہے۔