جتنے مرضی جلسے کرلیں این آر او نہیں ملے گا، وزیر اعظم کا اپوزیشن کو پیغام

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

جتنے مرضی جلسے کرلیں این آر او نہیں ملے گا، وزیر اعظم کا اپوزیشن کو پیغام
جتنے مرضی جلسے کرلیں این آر او نہیں ملے گا، وزیر اعظم کا اپوزیشن کو پیغام

اسلام آباد:وزیراعظم عمران خان نے ایک بار پھر اپوزیشن رہنماؤں کو پیغام دیا ہے کہ جتنے مرضی جلسے کرلیں این آر او نہیں ملے گا،پی ڈی ایم کا بیانیہ اپنی موت آپ مرگیا ہے۔

وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت پارٹی رہنماؤں کا اجلاس ہوا جس میں پی ڈی ایم جلسے،ملکی سیاسی صورت پر مشاورت کی گئی اور رہنماؤں کو حکومتی پالیسی سے آگاہ کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق عمران خان نے اجلاس میں کہا کہ پی ڈی ایم نے جلسہ کرکے لوگوں کی زندگیوں کو خطرہ میں ڈالا، جلسے کے ذریعے بلیک میل کرنے کی کوشش کی گئی۔وزیراعظم عمران خان نے پارٹی رہنماؤں کو متحرک ہونے کی ہدایت کرتے ہوئے انہیں ہر فورم پر اپوزیشن کو جواب دینے کی ہدایت بھی کی۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں پارٹی رہنماؤں نے بھی اپنی تجاویز پیش کیں اور اس بات پر اتفاق کیا کہ پی ڈی ایم لوگوں کی زندگیوں سے کھیل رہی ہے، لاہوریوں نے بھی اپوزیشن کو مسترد کر دیا ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے وزراء کو ہدایت کی ہے کہ اپوزیشن کو صاف بتا دیں این آر او نہیں ملے گا،لاہور سمیت پی ڈی ایم کے تمام جلسے ناکام ہوئے، عوام اپوزیشن کا بیانیہ قبول نہیں کریں گے،اپوزیشن کی جماعتوں میں ڈکٹیٹر شپ ہے، ایک کو قیادت وصیت میں ملی دوسری کو ابو نے لیڈر بنا دیا۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے وزراء کو ہدایت کی کہ اپوزیشن کو صاف صاف بتا دیں، این آرا و نہیں ملے گا۔ وزیراعظم عمران خان نے کہاکہ عوام اپوزیشن کا بیانیہ قبول نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ لاہور سمیت پی ڈی ایم کے تمام جلسے ناکام ہوئے، لاہور کے عوام سیاسی طور پر بہت باشعور ہیں۔

وزیراعظم عمران خان نے کہاکہ مجھے لاہوریوں کو جلسوں کے لئے نکالنے میں 14 برس لگے، لاہوریوں نے پی ڈی ایم شو کو مسترد کر کے بڑا فیصلہ دے دیا۔ وزیراعظم عمران خان نے کہاکہ لاہوریوں کا سیاسی شعور پی ڈی ایم کے بیانیے کو کبھی قبول نہیں کرے گا۔

انہوں نے کہاکہ پی ڈی ایم کے جلسوں میں غیر جمہوری مطالبات کئے جا رہے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اپوزیشن کی جماعتوں میں ڈکٹیٹر شپ ہے، ایک کو قیادت وصیت میں ملی دوسری کو ابو نے لیڈر بنا دیا۔ فواد چوہدری نے اجلاس میں پی ڈی ایم پر تنقید کی گئی۔

Related Posts