اسلام آباد: آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (APTMA) کے جاری کردہ عارضی اعداد و شمار کے مطابق، پاکستان کی ٹیکسٹائل برآمدات میں 20 فیصد کی بڑی کمی دیکھی گئی، جو مئی میں 1.31 بلین ڈالر تک گر گئی جو پچھلے سال کے اسی مہینے میں 1.64 بلین ڈالر تھی۔
اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ مالی سال 23 کے پہلے گیارہ مہینوں میں ملک کی ٹیکسٹائل برآمدات 15 فیصد کم ہو کر 15.02 بلین ڈالر ہو گئیں۔
پاکستان جو کہ امریکی ڈالر کی ضرورت کے لیے ٹیکسٹائل کی صنعت پر بہت زیادہ انحصار کرتا ہے، ٹیکسٹائل کی برآمدات میں کمی پر تشویش کا شکار ہے۔ مرکزی بینک کے باقی ماندہ ذخائر 4 بلین ڈالر سے کچھ زیادہ ہیں۔
اپٹما نے پہلے اس خدشے کا اظہار کیا ہے کہ ملک کی ٹیکسٹائل برآمدات میں گزشتہ سال کے مقابلے اس سال 3 بلین ڈالر کی کمی ہو سکتی ہے اور حکام پر زور دیا ہے کہ وہ فوری اقدامات کریں۔
اپٹما کے سرپرست اعلیٰ گوہر اعجاز نے اپریل میں وزیر اعظم شہباز شریف کو لکھے گئے خط میں کہا تھا کہ ”ٹیکسٹائل کی برآمدات میں کمی بتدریج تیز ہو رہی ہے۔”
مزید پڑھیں:ملک کے ڈیفالٹ کر جانے کی تاریخیں دینے والوں کو شرم آنی چاہئے۔اسحاق ڈار
دریں اثنا، پاکستان بیورو آف سٹیٹسٹکس (پی بی ایس) کے اشتراک کردہ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق، جولائی تا مئی (23-2022) کے دوران ملک کی برآمدات 25.366 بلین ڈالر ریکارڈ کی گئیں جو کہ 2021-22 کے جولائی تا مئی میں 28.871 بلین ڈالر کی برآمدات کے مقابلے میں 12.14 فیصدکم ہیں۔