کرکٹ کے میدان پر نسلی تعصب غالب آگیا، پاکستانی نژاد انگلش کرکٹر عظیم رفیق تعصب کے الزامات پر تحقیقات کے دوران آبدیدہ ہو گئے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستانی نژاد انگلش کرکٹر عظیم رفیق نسلی تعصب کے حوالے سے جاری تفتیش کیلئے برطانوی پارلیمنٹ کی اسپورٹس سیلیکٹ کمیٹی کے روبرو پیش ہوئے جس کے بعد نسلی تعصب پر سوال و جواب کیے گئے۔
ہردک پانڈیہ کو ڈیڑھ کروڑ کی گھڑی خریدنا مہنگا پڑ گیا، الزامات کی بوچھاڑ
قوم کیلئے خوشخبری،چیمپئنز ٹرافی 2025کی میزبانی پاکستان کودیدی گئی
کمیٹی کی تحقیق و تفتیش کے دوران کرکٹر عظیم رفیق کا کہنا تھا کہ مجھے مسلسل لفظ پی کا سامناکرناپ ڑا اور میں خود کو دیگر کھلاڑیوں کے مقابلے میں تنہا اور الگ تھلگ محسوس کرتا ہوں۔
تحقیقات کے دوران اس سوال کے جواب میں کہ کیا عظیم رفیق نے اپنا کیرئیر نسلی تعصب کے باعث کھو دیا؟ پاکستانی نژاد برطانوی کھلاڑی نے جواب دیا کہ جی ہاں، ایسا ہی ہوا۔
Azeem Rafiq: "Do I believe I lost my career to racism? Yes I do."
👉 https://t.co/HSloj7Husm pic.twitter.com/g3NAYm1Lon
— ESPNcricinfo (@ESPNcricinfo) November 16, 2021
پوچھا گیا کہ آپ اس وقت جواں سال ہیں، کیرئیر کھونا کتنا افسوسناک لگتا ہے؟ پاکستانی نژاد انگلش کھلاڑی عظیم رفیق نے کہا کہ یہ ایک خوفناک تجربہ تھا۔
پاکستانی نژاد کھلاڑی نے کہا کہ کسی مسلمان کھلاڑی کو روزہ رکھنے پر ہر غلطی کا ذمہ دار اسے ٹھہرایا جائے، ایسا ماحول تھا۔ مجھے کپتان بنایا گیا تو ڈریسنگ روم میں زہریلے ماحول کا سامنا ہوا۔ میں اس سلوک کا مستحق نہیں جو میرے ساتھ ہوا۔
ایک اور سوال کے جواب میں عظیم رفیق نے کہا کہ ادارہ جاتی طور پر کرکٹ کے شعبے میں تعصب کی موجودگی سے انکار نہیں۔ پاکستانی پس منظر رکھنے والے کھلاڑی نسلی گالیوں کا زیادہ سامنا کرتے ہیں۔ نسلی تعصب پر دیگر کھلاڑیوں سے بھی تحقیقات ہوں گی۔
قبل ازیں انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ (ای سی بی) نے پاکستانی نژاد انگلش کھلاڑی عظیم رفیق سے نسلی تعصب برتنے پر انگلش کاؤنٹی کلب یارکشائر کی بین الاقوامی ایونٹس اور میچز کی میزبانی پر پابندی عائد کردی۔