سعودی عرب کی آئل کمپنی آرامکوکی 2 تیل تنصیبات پرڈرون حملوں کےبعددنیابھرمیں تیل کی قیمتوں میں ہوشربااضافہ کردیا گیا ہے ۔
سعودی عرب دنیا میں سب سے زیادہ تیل پیدا کرنے والا ملک ہے تاہم تیل کےکنوؤں اورپلانٹس پر حملے کے بعد سے اس کی تیل کی پیداوار میں 57 لاکھ بیرل یومیہ کی کمی واقع ہوگئی جبکہ تیل کی عالمی رسدبھی 5فیصدکم ہوگئی ہے جس کے باعث عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں 4ماہ کی بلندترین سطح پرپہنچ گئیں۔
عالمی منڈی میں امریکی خام تیل کی قیمت میں 10.68 فیصداضافہ ہوگیا اور یورپی آئل مارکیٹوں میں برینٹ تیل کی قیمتوں میں دوران ٹریڈنگ13فیصداضافہ ریکارڈکیاگیا، تیل کی قیمت میں ہونے والے اضافے کے بعد برینٹ خام تیل کی قیمت 68 ڈالرز فی بیرل کی سطح پر آگئی ہے۔
سعودی عرب کا کہنا ہے کہ تنصیبات سے تیل کی رسد مکمل طور پر بحال ہونے میں کئی ہفتے لگ سکتے ہیں جس کے باعث اتنے ہی عرصے تک قیمتوں میں اضافہ برقرار رہنے کا خدشہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب پر ڈرون حملوں کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا اہم اقدام
ماہرین معاشیات کے مطابق تیل کی قیمتوں میں ہونے والا حالیہ اضافہ دنیا کی معیشت پر نہایت منفی اثرات مرتب کرے گا اور کساد بازاری کی شکار عالمی معیشت مزید بحرانی کیفیت سے دوچار ہوجائے گی۔
یاد رہےکہ ہفتے کےروز سعودی عرب میں تیل کی دو بڑی اور اہم تنصیبات پر ڈرون حملے ہوئے تھے جس کے نتیجے میں ان مقامات پرآگ لگ گئی اور کافی مالی نقصان ہوا۔ امریکا نے الزام لگایا ہے کہ ان حملوں میں ایران کا ہاتھ ہے تاہم ایرانی حکومت نے یہ الزام مسترد کردیا ہے۔
اس حوالےسے: سعودی عرب کے شہر بقیق میں تیل کے کنوؤں اور پلانٹ پر ڈرون حملے، شدید مالی نقصان
عالمی منڈی میں تیل کی قیمت میں اضافے کے بعد پاکستان میں بھی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا امکان پیدا ہو گیا ہے جس سے مہنگائی کی ایک نئی لہر آئے گی۔