وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں وزیر اعظم کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ریاستی رٹ کیلئے اقدامات اٹھانے کے فیصلے کے ساتھ ختم ہوگیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں ڈی جی انٹیلی جنس بیورو، وزیر خارجہ، ڈی جی ایم او، وزیر اطلاعات فواد چوہدری، وزیر دفاع اور تینوں سروسز چیفس شریک ہوئے۔
بھارتی طیارے کا پاکستانی فضائی حدود کا استعمال، سول ایوی ایشن کی وضاحت
سپریم کورٹ کا ہندو جم خانہ میں مارکی اور عارضی دفاتر فوری ختم کرنیکا حکم
وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں ریاستی رٹ کو برقرار رکھنے کا فیصلہ سامنے آیا۔ اس موقعے پر نیول چیف ایڈمرل امجد خان نیازی، ائیر چیف ظہیر احمد بابر، ڈی جی آئی ایس آئی جنرل فیض حمید بھی موجود تھے۔
اجلاس کے دوران ملکی داخلی اور بیرونی سیکورٹی کی صورتحال زیر غور آئی۔ وزیرِ داخلہ شیخ رشید احمد نے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ٹی ایل پی سے مذاکرات کے دروازے بند نہیں تاہم ریاست کی رٹ برقرار رکھنا اہم ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو یرغمال بننے نہیں دیں گے۔ کالعدم ٹی ایل پی سے معاہدے پر عمران خان کی منظوری سے دستخط ہوئے۔ جی ٹی رود پاکستان کی دفاعی لائن ہے، ہم کوئی جھگڑا نہیں چاہتے۔ فرانسیسی سفیر چلا گیا۔ حالات خراب ہونے پرمعاملہ میرے ہاتھ سے نکل جائے گا۔