کیپ ٹاؤن: قومی کرکٹ ٹیم کی کھلاڑی ندا ڈار نے کہا ہے کہ آسٹریلیا کی سیریز سے بہت کچھ سیکھنے کو ملا ہے، اس سے ورلڈکپ میں اچھی کارگردگی دکھانے میں مدد ملے گی۔
ندا ڈار نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے حوالے سے کہا کہ ہمارے گروپ میں انگلینڈ، انڈیا، آئرلینڈ اور ویسٹ انڈیز جیسی ٹیمیں ہیں۔ ہم ایک وقت میں ایک میچ کو لے کر چلیں گے اور اچھا کھیل پیش کرکے سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کرنے کی کوشش کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے اسکواڈ میں نوجوان اور تجربہ کار کھلاڑیوں کا ایک اچھا کمبینیشن بنا ہوا ہے۔ نوجوان کھلاڑی بہت زیادہ پر جوش ہیں، وہ اسکواڈ میں توانائی لاتے ہیں، جو بالآخر سینئر کھلاڑیوں کو ٹیم کی جیت میں کردار ادا کرنے میں مدد کرتے ہیں۔
ندا ڈار کا کہنا تھا کہ بیٹنگ آرڈر میں عالیہ ریاض اور عائشہ نسیم کے کردار بہت اہم ہوں گے، آخری پانچ اوور واقعی اہم ہیں اور عالیہ اور عائشہ جیسے اسٹرائیکر کے آخری مرحلے میں اچھی کارکردگی دکھانے سے ہماری مدد ہوگی۔
ورلڈ کپ جیت کر عمران خان کی طرح تاریخ رقم کرنا چاہتا ہوں، بابر اعظم
پاک بھارت کے مقابلے میں انہوں نے کہا کہ بھارت اور پاکستان کا مقابلہ ایسا ہے کہ اس میں کسی چھٹی کے دن کی ضرورت نہیں ہے، شائقین کسی بھی دن مقابلہ دیکھنے کے لیے موجود ہوتے ہیں۔
ندا ڈار نے مزید کہا کہ میں ٹی ٹونٹی فارمیٹ میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والی کھلاڑی بننے کے ریکارڈ کا کوئی اضافی دباؤ نہیں لینا چاہتی۔ مجھے صرف یہ کھیل کھیلنا پسند ہے اور میں صرف اس لمحے سے لطف اندوز ہونا چاہتی ہوں اور ٹیم کے لیے اپنا بہترین کھیل پیش کرنا چاہتی ہوں۔
دوسری جانب قومی ٹیم کی کھلاڑی فاطمہ ثناء نے کہا کہ میں ورلڈ کپ میں اپنا پہلا ٹی ٹونٹی میچ کھیلنے اور اپنے باؤلنگ اٹیک کی قیادت کرنے کے لیے بہت پرجوش ہوں۔
پاک بھارت میچ کے بارے میں انہوں نے کہا کہ ظاہر ہے بھارت کے خلاف کھیلنا ایک خاص احساس ہے، لیکن ہم اسے ایک عام کھیل کے طور پر لیں گے۔ میچ میں اپنا بہترین کھیل پیش کرنے کی کوشش کریں گے۔