راولپنڈی: نیشنل ٹی ٹونٹی میں شریک تمام کپتانوں نے تماشائیوں کو نیشنل ٹی ٹونٹی کو اسپورٹ کرنے کی تاکید کی ہے۔ 23 ستمبر سے 13 اکتوبر تک جاری رہنے والے ایونٹ میں ہوم سٹی سینٹرل پنجاب کی قیادت بابراعظم،ناردرن کی شاداب خان، دفاعی چیمپئن خیبرپختونخوا کی محمد رضوان، جی ایف سی سندھ کی سرفراز احمد، بلوچستان کی امام الحق اوراے ٹی ایف سدرن پنجاب کی صہیب مقصود کریں گے۔
یہ ٹورنامنٹ قومی کھلاڑیوں کو آئی سی سی مینز ٹی ٹونٹی ورلڈکپ کی تیاریوں میں معاونت فراہم کرے گا۔میگا ایونٹ کے لیے اعلان کردہ پندرہ رکنی قومی اسکواڈ سمیت تینوں ریزرو کھلاڑی اس ٹورنامنٹ میں اپنی اپنی کرکٹ ایسوسی ایشنز کی نمائندگی کریں گے۔
ایونٹ کا پہلا مرحلہ راولپنڈی اور دوسرا لاہور میں کھیلا جائے گا۔ 23 ستمبر سے راولپنڈی میں شروع ہونے والا پہلا مرحلہ 3 اکتوبر تک جاری رہے گا، جہاں کُل 18 میچز کھیلے جائیں گے۔
ایونٹ کا دوسرا مرحلہ 6 اکتوبر کو قذافی اسٹیڈیم لاہور میں شروع ہوگا، جہاں فائنل سمیت کُل 15 میچز کھیلے جائیں گے۔ ٹورنامنٹ کے دونوں سیمی فائنلز 12 اکتوبر کو کھیلے جائیں گے۔
ایونٹ میں مجموعی طور پر 90 لاکھ روپے کی انعامی رقم تقسیم کی جائے گی۔ فاتح ٹیم کو پچاس لاکھ روپے جبکہ رنرزاپ کو پچیس لاکھ روپےبطور انعام دیا جائے گا۔
ٹورنامنٹ کے بہترین کھلاڑی، بیٹسمین، باؤلر اور وکٹ کیپر کو ایک ایک لاکھ روپے کا انعام دیا جائے گا۔ہر میچ کے بہترین کھلاڑیوں کو پچیس ہزار روپے جبکہ پلیئر آف دی فائنل کو پینتیس ہزار روپے بطور انعام دیا جائے گا۔
اس موقع پر تمام ٹیموں کے کپتانوں نے اپنے اسکواڈز کو متوازی قرار دیا ہے۔ انہیں امید ہے کہ ایونٹ میں سنسنی خیز میچز کھیلے جائیں گے، جہاں کھلاڑیوں کو اپنی صلاحیتوں کے بھرپور اظہار کا موقع ملے گا۔
بابراعظم، کپتان سینٹرل پنجاب:
سینٹرل پنجاب کے کپتان بابراعظم کا کہناہے کہ نیشنل ٹی ٹونٹی میں ہمیشہ اعلیٰ معیار کی کرکٹ کھیلنے کو ملتی ہے۔ پنڈی اسٹیڈیم کی شاندار پچز سے اس کا معیار مزید بلند ہوگا۔
انہوں نے کہاکہ یہ ٹورنامنٹ آئی سی سی ٹی ٹونٹی ورلڈکپ کے لیے اعلان کردہ قومی اسکواڈ میں شامل کھلاڑیوں کی تیاریوں کے لیے ایک بہترین موقع ثابت ہوگا۔
بابراعظم نے کہا کہ 25 فیصدتماشائیوں کو اسٹیڈیم میں داخلے کی اجازت ہے، امید ہے کہ شائقین کرکٹ پرجوش انداز میں اسٹینڈز کا رخ کریں گے جس سے ایونٹ میں مقابلے کی فضاء بڑھے گی۔جو اسٹیڈیم نہیں پہنچ پائیں گے وہ گھروں میں بیٹھ کر کھیل سے محظوظ ہوں۔
امام الحق، کپتان بلوچستان:
بلوچستان کے کپتان امام الحق کا کہنا ہے کہ 23 ستمبر سے شروع ہونے والا نیشنل ٹی ٹونٹی منی پی ایس ایل کی حیثیت اختیار کرگیا ہے، جہاں پاکستان کے تمام کھلاڑی شرکت کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم کے پرجوش تماشائی ہمیشہ معیاری کھیل اور کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔ اندازہ ہے کہ فی الحال وہ مایوس ہیں مگر درخواست ہے کہ وہ کرکٹ ایسوسی ایشنز کی ٹیموں کو اسپورٹ کرنے اسٹیڈیم کا رخ کریں تاکہ نیشنل ٹی ٹونٹی کو چار چاند لگ جائیں گے۔
محمد رضوان، کپتان خیبرپختونخوا:
خیبرپختونخوا کے کپتان محمد رضوان کا کہنا ہے کہ ان کی ٹیم ٹائٹل کے کامیاب دفاع کے لیے پرعزم ہے۔ٹورنامنٹ کو ملتان سے راولپنڈی میں منتقل کرنا خوش آئند ہے۔جہاں سے
محمد رضوان نے کہا کہ یہ ٹورنامنٹ ہمارے لیے ایک نیا چیلنج ہوگا۔ ہمارا اسکواڈ متوازی ہے۔ اسکواڈ میں زیادہ ترآلراؤنڈرز موجود ہیں۔ اس مرتبہ ان کے پاس محمد حفیظ اور شعیب ملک کا تجربہ تو نہیں مگر پھر بھی ان کی ٹیم اچھے نتائج دینے کی مکمل صلاحیت رکھتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ راولپنڈی کا کراؤڈ بہت پرجوش ہوتا ہے اور امید ہے کہ ہمیں اس ایونٹ میں بھی اسٹینڈز سے بھرپور اسپورٹ ملے گی۔
شاداب خان، کپتان ناردرن:
2019 کی فاتح ناردرن کرکٹ ٹیم کے کپتان شاداب خان کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنی ساری کرکٹ راولپنڈی سے ہی کھیلی ہے اور وہ اس گراؤنڈ میں کرکٹ کھیلنے کے لیےہمیشہ بہت پرجوش رہتے ہیں۔
شاداب خان نے کہا کہ ہمارا اسکواڈ بہت متوازی ہے۔ ٹی ٹونٹی کرکٹ میں باؤلرز کا کردار بہت اہم ہوتا ہے اور ہماری باؤلنگ لائن اپ بہت مضبوط ہے، کوشش ہے کہ اپنی طاقت پر کرکٹ کھیلیں۔
سرفراز احمد، کپتان سندھ:
سندھ کے کپتان سرفراز احمد کا کہنا ہے کہ شائقین کرکٹ نے ہمیشہ پاکستان کرکٹ کی حوصلہ افزائی کی ہے اور پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں موجود تماشائی نیشنل ٹی ٹونٹی کو بھرپور انداز سے اسپورٹ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ٹی ٹونٹی ورلڈکپ کے لیے اعلان کردہ کھلاڑیوں کے لیے یہ ایونٹ بہت اہمیت کا حامل ہے، ہمارے کھلاڑیوں کو یہاں بھرپور تیاری کا موقع ملے گا۔
صہیب مقصود، کپتان سدرن پنجاب:
کپتان سدرن پنجاب صہیب مقصود نے کہا کہ ان کی ٹیم نوجوان کھلاڑیوں پر مشتمل ہے اور انہیں اپنی ٹیم سے ایونٹ میں بہترین کھیل کی توقع ہے۔
صہیب مقصود پرامید ہیں کہ پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم راولپنڈی میں موجود تماشائی کرکٹ تمام ٹیموں کو بھرپور اسپورٹ کریں گے کیونکہ ہر ٹیم میں پاکستان کے بہترین کھلاڑی شرکت کررہے ہیں۔
شیڈول (دن کا پہلا میچ سہ پہر 3 جبکہ دوسرا شام 7:30 بجے شروع ہوگا):
23 ستمبر : بلوچستان بمقابلہ ناردرن؛ خیبر پختونخوابمقابلہ سینٹرل پنجاب
24 ستمبر : سندھ بمقابلہ سدرن پنجاب؛ بلوچستان بمقابلہ سینٹرل پنجاب
25 ستمبر : خیبر پختونخوا بمقابلہ سدرن پنجاب؛ سندھ بمقابلہ ناردرن
26 ستمبر : بلوچستان بمقابلہ سدرن پنجاب؛ خیبر پختونخوابمقابلہ سینٹرل پنجاب
29 ستمبر:سندھ بمقابلہ بلوچستان؛ ناردرن بمقابلہ سدرن پنجاب
30 ستمبر : ناردرن بمقابلہ سینٹرل پنجاب؛ سندھ بمقابلہ خیبر پختونخوا
1 اکتوبر : بلوچستان بمقابلہ سدرن پنجاب؛ ناردرن بمقابلہ سندھ
2 اکتوبر : بلوچستان بمقابلہ خیبر پختونخوا؛ سندھ بمقابلہ سینٹرل پنجاب
3 اکتوبر : خیبر پختونخوابمقابلہ ناردرن ؛۔ سدرن پنجاب بمقابلہ سینٹرل پنجاب
6 اکتوبر : سینٹرل پنجاب بمقابلہ سندھ؛ بلوچستان بمقابلہ ناردرن
7 اکتوبر : سینٹرل پنجاب بمقابلہ سدرن پنجاب؛ بلوچستان بمقابلہ خیبر پختونخوا
8 اکتوبر : سینٹرل پنجاب بمقابلہ ناردرن؛ سدرن پنجاب بمقابلہ سندھ
9 اکتوبر : سندھ بمقابلہ خیبر پختونخوا؛ ناردرن بمقابلہ سدرن پنجاب
10 اکتوبر : سدرن پنجاب بمقابلہ خیبر پختونخوا؛ بلوچستان بمقابلہ سینٹرل پنجاب
11 اکتوبر : سندھ بمقابلہ بلوچستان؛ ناردرن بمقابلہ خیبر پختونخوا
12 اکتوبر : نمبر 1 ٹیم بمقابلہ نمبر 4 ٹیم؛ نمبر 2 ٹیم بمقابلہ نمبر 3 ٹیم
13 اکتوبر : فائنل
اسکواڈز:
بلوچستان:امام الحق (کپتان) ، بسم اللہ خان (نائب کپتان اور وکٹ کیپر) ، عبدالواحد بنگلزئی ، اکبر الرحمٰن ، عاکف جاوید ، عماد بٹ ،محمد ابراہیم سینئر، ایاز تصور ، گوہر فیض ، حارث سہیل ، جلات خان ، جنید خان ، کاشف بھٹی ، خرم شہزاد ، عمید آصف اور یاسر شاہ۔
ہوم سٹی سینٹرل پنجاب: بابر اعظم (کپتان) ، حسن علی (نائب کپتان) ، عبداللہ شفیق ، احمد صفی عبداللہ ، احمد شہزاد ، احسان عادل ، فہیم اشرف ، حسین طلعت ، کامران اکمل (وکٹ کیپر) ، محمد اخلاق (وکٹ کیپر) ، محمد حفیظ ، قاسم اکرم ، سیف بدر ، شعیب ملک ، عثمان قادر ، وہاب ریاض اور وقاص مقصود
خیبر پختونخوا:محمد رضوان (کپتان، وکٹ کیپر) ، شاہین شاہ آفریدی (نائب کپتان) ،عادل امین ، ارشد اقبال ، آصف آفریدی ، فخر زمان ، افتخار احمد، عمران خان سینئر ، اسرار اللہ ، معاذ خان ، محمد حارث ، محمد عمران خان ، محمد وسیم ، مصدق احمد اور صاحبزادہ فرحان۔
ناردرن:شاداب خان (کپتان) ، محمد نواز (نائب کپتان) ، روحیل نذیر (وکٹ کیپر) ، علی عمران ، آصف علی ، حیدر علی ، حارث رؤف ، عماد وسیم ، موسیٰ خان ، ناصر نواز ، سلمان ارشاد ، سہیل اختر ، سہیل تنویر ، عمر امین ، زمان خان اور ذیشان ملک۔
جی ایف سی سندھ:سرفراز احمد (کپتان، وکٹ کیپر) ، انور علی (نائب کپتان) ، ابرار احمد ، احسان علی ، دانش عزیز ، حسن محسن ، خرم منظور ، میر حمزہ ، محمد حسنین ، محمد طحہ ، رومان رئیس ، سعود شکیل ، شان مسعود ، شاہنواز دھانی ، شرجیل خان اور زاہد محمود۔
اے ٹی ایف سدرن پنجاب:صہیب مقصود (کپتان) ، ذیشان اشرف (نائب کپتان) ، عامر یامین ، اعظم خان (وکٹ کیپر) ، دلبر حسین ، فیصل اکرم ، حسان خان ، عمران رندھاوا ، خوشدل شاہ ، محمد الیاس ، نسیم شاہ ، سلمان علی آغا ، طیب طاہر ، عمر خان ، زین عباس اور ضیاء الحق۔
یہ بھی پڑھیں : نور مقدم قتل کیس، اسلام آباد ہائی کورٹ نے آئی جی اور تفتیشی افسر کو طلب کرلیا