وفاقی احتساب بیورو (نیب) نے زرداری گروپ کی طرف سے بلاول ہاؤس کراچی کے اطراف موجود بنگلوں کی زبردستی خریداری کے معاملے پر تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔
نیب کی ابتدائی تحقیقات سے انکشاف ہوا کہ زرداری گروپ نے 40 ارب روپے مالیت کے کل 9 بنگلے خریدے جن میں سے 6 بنگلوں کے مالکان نے اپنے اپنے بیانات ریکارڈ کرا دئیے ہیں۔
کل 9 پلاٹ مالکان میں سے 6 کے بیانات میں مبینہ طور پر مکانات کی فروخت زبردستی کرائے جانے کا معاملہ سامنے آیا جس پر قومی احتساب بیورو حکام کی تحقیقات جاری ہیں۔
زرداری گروپ میں مبینہ طور پر سابق صدر آصف علی زرداری کے والدین، بہنیں اور بلاول بھٹو شیئر ہولڈر ہیں جبکہ نیب حکام نے پلاٹ مالکان سے زرداری گروپ کو ادائیگی اور پلاٹس کی ملکیت کے ثبوت بھی طلب کر لیے ہیں۔
نیب حکام کا کہنا ہے کہ پلاٹ کے اصل کاغذات، سیل ڈیڈ اور میوٹیشن کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد ہی مالکان کے بیانات پر تفتیش مکمل ہوسکتی ہے، جس کے بعد زرداری گروپ پر زبردستی خریداری کا الزام ثابت کیا جاسکے گا۔
یاد رہے کہ اس سے قبل سابق صدر آصف علی زرداری کے ترجمان کے مطابق ان کے دل کے قریب خون جمع ہوگیاجس کے باعث ان کی زندگی کو شدید خطرات لاحق ہیں۔
پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری کو ترجمان عامر فدا پراچا کے مطابق انجیوگرافی کا مشورہ دیا ہے جبکہ ترجمان نے سفارش کی ہے کہ انہیں ماہر ڈاکٹر مہیا کیے جائیں۔
مزید پڑھیں: آصف علی زرداری کی زندگی کو سخت خطرات لاحق ہیں۔ترجمان عامر فدا پراچا