کراچی: شہر قائد پولیس ڈاکوؤں کو لگام دینے میں ناکام ہوگئی، گزشتہ 8 ماہ کے دوران 1 ہزار 268 گاڑیاں اور 34 ہزار 181 موٹر سائیکلز غائب کردی گئی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ 8 مہینوں کے دوران شہرِ قائد میں اسٹریٹ کرائمز میں ہوش ربا اضافہ ہوا اور 50 ہزار سے زائد اسٹریٹ کرائم کی وارداتیں ریکارڈ کی گئیں۔ شہری دن دہاڑے موٹر سائیکلز، گاڑیوں اور نقد رقم سمیت اپنے قیمتی سامان سے محروم ہو رہے ہیں۔
گزشتہ 8 ماہ میں ہونے والے اسٹریٹ کرائمز، چوریوں اور ڈکیتیوں سمیت دیگر جرائم پر مشتمل رپورٹ جاری کردی گئی۔ اسلحے کے زور پر شہریوں کو 1268 گاڑیوں سے محروم کردیا گیا، جبکہ پولیس صرف 198 گاڑیاں ریکور کرنے میں کامیاب ہوئی۔
رواں برس جنوری سے لے کر اگست تک شہرِ قائد میں ڈاکوؤں نے شہریوں سے 2 ہزار سے زائد موٹر سائیکلز چھین لیں۔ 32 ہزار سے زائد موٹر سائیکلز چوری ہوئیں جبکہ پولیس صرف 1 ہزار303 موٹر سائیکلز بازیاب کرانے میں کامیاب ہوئی۔
شہرِ قائد کے باسیوں سے گزشتہ 8 ماہ کے دوران 14 ہزار 578 موبائل فونز اسلحے کے زور پر چھین لیے گئے جس میں سے پولیس 1 ہزار 182 موبائل فونز برآمد کرنے میں کامیاب ہوئی۔
اغواء برائے تاوان کے 9 واقعات پیش آئے۔ سال 2021ء میں اب تک اغوا برائے تاوان کی 9وارداتیں ہوئیں۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ شہر میں 8 ماہ کے دوران لوٹ مار کے دوران 54 افراد کو قتل کردیا گیا، ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر 458 افراد زخمی ہوئے۔
دوسری جانب کراچی کے شہریوں کا کہنا ہے کہ ہم گھروں میں اور کاروبار کی جگہوں سمیت شہر کے کسی بھی علاقے میں خود کو محفوظ محسوس نہیں کرتے کیونکہ مسلح ڈکیتیاں، چوری اور چھینا جھپٹی کی وارداتیں عام ہوچکی ہیں۔
ڈکیت شہرِ قائد کی سڑکوں پر دن دہاڑے دندناتے پھر رہے ہیں اور کراچی پولیس انہیں پکڑنے میں ناکام ہوچکی ہے۔ عوام کا کہنا ہے کہ گھروں پر خواتین اور بچوں کی عزتیں محفوظ نہیں ہیں۔ پولیس فورس کو جرائم کی بیخ کنی کیلئے کوششیں تیز کرنا ہوں گی۔
یہ بھی پڑھیں : جامعہ کراچی اور آئی کیو گروپ کے مابین مفاہمتی یادداشت پر دستخط