پاکستانی قوم شہید ملت لیاقت علی خان کی 68 ویں برسی آج منا رہی ہے جس کے حوالے سے ملک بھر میں مختلف سیمینار، مذاکرے، کانفرنسز اور دیگر تقریبات منعقد ہوں گی۔
راولپنڈی کے کمپنی باغ (موجودہ لیاقت باغ) میں ایک شقی القلب شخص نے 16 اکتوبر 1896ء کو ان پر گولیاں چلا دیں جس کے باعث ملک کے پہلے وزیر اعظم لیاقت علی خان شہید ہو گئے ، تاہم آج تک قوم قائد اعظم کے دست راست کے طور پر انہیں یاد کرتی ہے اور ہر سال انہیں مختلف قومی تقریبات کے موقعے پر خراجِ تحسین پیش کیا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: شہباز شریف کا برطانوی شاہی جوڑے کی پاکستان آمد پر خیرمقدم
نوابزادہ لیاقت علی خان کی برسی کے سلسلے میں ملک بھر میں قومی و نجی ٹی وی چینلز دستاویزی پروگرام نشر کریں گے اور قومی اخبارات کی طرف سے اسپیشل ایڈیشنز شائع کیے جائیں گے ۔مختلف تقریبات کے دوران عوام الناس اور مقرر لیاقت علی خان کے موضوع پر تقاریر، بحث و مباحثے اور سوال و جواب کریں گےتاکہ نئی نسل ہمارے عظیم محسن اور قائد اعظم کے اہم ترین رفیق کے کارناموں سے آگاہ ہوسکے۔
یاد رہے کہ قائد اعظم محمد علی جناح کے قریبی ساتھی اور دستِ راست لیاقت علی خان کا 124 واں یوم پیدائش یکم اکتوبر کو منایا گیا جبکہ شہید ملت نے 1951ء میں بھرے جلسے میں قوم کے سامنے جامِ شہادت نوش کیا تھا۔
لیاقت علی خان بھارت کے علاقے کرنال میں ایک نواب خاندان میں 2 اکتوبر 1896ء کو پیدا ہوئے اور وکالت کی تعلیم حاصل کی۔ آکسفورڈ یونیورسٹی سے قانون کی ڈگری لینے کے بعد 1923ء میں وطن واپس آئے اور مسلم لیگ میں شمولیت اختیار کی۔
مزید پڑھیں: قوم قائد اعظم کے دستِ راست لیاقت علی خان کا 124واں یومِ پیدائش آج منا رہی ہے