حکومت کا نیب آرڈیننس 2021 میں مزید ترامیم لانے کا فیصلہ

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

میکڈونلڈ کے دفتر پر نیب افسر کا چھاپہ، ڈی جی نیب نے رپورٹ طلب کرلی
میکڈونلڈ کے دفتر پر نیب افسر کا چھاپہ، ڈی جی نیب نے رپورٹ طلب کرلی

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے نئے جاری کردہ قومی احتساب بیورو (نیب) آرڈیننس 2021 میں مزید ترامیم لانے کا فیصلہ کیا ہے۔

باوثوق ذرائع کی جانب سے شیئر کی گئی معلومات کے مطابق مجوزہ ترامیم قومی احتساب بیورو کو مزید بااختیار بنائیں گی جس کے تحت وہ بڑے پیمانے پر عوام کو دھوکہ دینے اور دھوکہ دہی کے معاملات کی تحقیقات کرسکے گا۔

احتساب عدالت کو زر ضمانت کے تعین کا اختیار دینے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے موجودہ آرڈیننس میں ملزم پر کرپشن کی نسبت سے زر ضمانت رکھا گیا ہے۔

نیا نیب ترمیمی آرڈیننس قومی اسمبلی کا حالیہ اجلاس ختم ہونے کے بعد جاری ہوگا۔

یاد رہے کہ 6 اکتوبر کو صدر مملکت عارف علوی نے نیب کا دوسرا ترمیمی آرڈیننس 2021 جاری کیا تھا جس کے تحت انہیں کئی احتساب عدالتیں قائم کرنے اور ججوں کی تقرری کا اختیار دیا گیا تھا۔

صدارتی ترمیمی آرڈیننس کے مطابق صدر مملکت ، وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر سے مشاورت کے بعد نئے چیئرمین نیب کا تقرر کریں گے اور اختلاف کی صورت میں یہ معاملہ 12 رکنی پارلیمانی کمیٹی کو بھیجا جائے گا جس میں حکومتی اور حزب اختلاف کے ارکان کی نمائندگی برابر ہوگی۔

ترمیمی آرڈیننس کے مطابق نئے چیئرمین کا تقرر چار سال کی مدت کے لیے کیا جائے گا اور سبکدوش ہونے والے چیئرمین اس وقت تک اپنی خدمات جاری رکھیں گے جب تک نئے چیئرمین کا تقرر نہیں ہوجاتا۔ نئی ترمیم کے مطابق موجودہ یا سابقہ چیئرمین نیب کو دوبارہ چیئرمین نیب مقرر کیا جاسکتا ہے۔

نئے ترمیمی آرڈیننس کے مطابق سیشن ججز ترقی دے کر احتساب عدالتوں کا جج مقرر کیا جاسکتا ہے جبکہ ٹرائل کورٹ ملزم کو نیب آرڈیننس کے مطابق ضمانت دینے کی مجاذ بھی ہو گی۔

Related Posts