اسلام آباد: وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے پیٹرولیم مصنوعات پر ڈیلرز کے مارجن میں اضافے اور آئل مارکیٹنگ کمپنیوں (او ایم سی) کے جائزے کا فیصلہ مؤخر کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پیر کے روز ای سی سی اجلاس کی صدارت وفاقی وزیرِ اقتصادی امور عمر ایوب خان نے کی۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے پیٹرولیم مصنوعات میں ڈیلرز کے مارجن پر نظرِ ثانی کیلئے وزارتِ توانائی کی طرف سے پیش کی گئی سمری پر گفت و شنید کی۔
صنعتوں کو گیس کی بندش سے اربوں روپے کا نقصان ہوگا، ناصر مگوں
آئی ایم ایف پاکستان کو 6ارب ڈالر کا قرض بحال کرنے کیلئے تیار
ڈیلرز نے ہڑتال کی دھمکی دیدی، ملک بھر میں پیٹرول کے نئے بحران کا خدشہ
سمری پر خاطرخواہ پیشرفت نہ ہوسکی۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی کے تمام اراکین سے تبصرے اور آراء طلب کرنے کے بعد وزارتِ توانائی کی سمری آئندہ اجلاس میں پیش کی جائے گی جس پر پمپس ڈیلرز کے مطالبات کے برعکس واضح فیصلہ نہ کیا جاسکا۔
قبل ازیں آل پاکستان پمپس ڈیلرز ایسوسی ایشن نے 25 نومبر کے روز ملک گیر ہڑتال کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے وعدے وفا نہیں کیے اور ڈیلرز کے مارجن میں 6 فیصد اضافہ کرنے میں ناکامی ظاہر کی۔ 25نومبر کو ملک بھر کے پیٹرول پمپس بند رہینگے۔
آل پاکستان پیٹرول پمپس ڈیلرز ایسوسی ایشن کے سیکریٹری اطلاعات نعمان علی بٹ کا اپنے 2 روز قبل جاری کیے گئے بیان میں کہنا تھا کہ حکومت نے ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کیے، جب تک مارجن میں 6 فیصد اضافہ نہیں ہوگا، ہم کوئی مذاکرات نہیں کریں گے۔