اسلام آباد: وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ انہیں امید ہے کہ تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے ساتھ حکومت کے حالیہ معاہدے کی تفصیلات سات سے 10 دنوں میں سامنے آجائیں گی۔
اسلام آباد میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ مذہبی جماعت کے ساتھ معاہدہ طے پا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس معاہدے میں جو کچھ ہے وہ چند دنوں میں عوام کے سامنے آجائے گا۔
شیخ رشید نے صحافیوں کو بتایا کہ وہ معاہدے کے عمل کا ایک فعال حصہ نہیں تھے، جس کے بارے میں ان کے بقول وزارت مذہبی امور اور پنجاب حکومت نے بات چیت کی تھی۔
شیخ رشید نے کہا کہ وزارت داخلہ نے پنجاب حکومت کی سفارش پر ٹی ایل پی پر پابندی عائد کی تھی، اور اس کے اپنے فیصلے کو واپس لینے کے بعد، سمری کابینہ کو بھیجی گئی اور گروپ کی ممنوعہ حیثیت کو منسوخ کر دیا گیا۔
31 اکتوبر کو، حکومت نے تقریباً دو ہفتے تک جاری رہنے والی جھڑپوں کے بعد پہلے کالعدم تنظیم کے ساتھ ایک معاہدہ کیا تھا جب کم از کم سات پولیس اہلکار جاں بحق ہو گئے تھے۔ اس اعلان کے وقت مفتی منیب الرحمان نے کوئی تفصیلات شیئر نہیں کیں، یہ کہتے ہوئے کہ معاہدے کی تفصیلات ”مناسب وقت” پر سامنے آئیں گی۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ یہ ٹی ایل پی کے سربراہ سعد رضوی کی مسلسل قید تھی جس نے ٹی ایل پی کے احتجاج کو جنم دیا تھا اس سے پہلے اس تنظیم نے فرانس کے ایک طنزیہ میگزین میں حضور اکرم صلی اللہ وآلہ علیہ وسلم کے خاکوں کی اشاعت پر فرانس کے سفیر کو ملک بدر کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
آج صحافیوں سے بات کرتے ہوئے شیخ رشید سے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے درمیان جمعے کو ہونے والی ملاقات پر بھی سوال اٹھایا۔
مزید پڑھیں: اسلام آباد تک لانگ مارچ ہوگا، مہنگائی کی اصل وجہ الیکشن کی چوری ہے، فضل الرحمن