لندن: برطانیہ میں 7 نوزائدہ بچوں کو قتل کرنے والی نرس لوسی لیٹبی کو سزائے موت دینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ ملزمہ کاؤنٹیز آف چیسٹر ہسپتال میں بچوں کے وارڈ میں طویل عرصے تک کام کرتی رہی۔
تفصیلات کے مطابق کاؤنٹیز آف چیسٹر ہسپتال کی نرس لوسی لیٹبی نے نہ صرف انسولین کے ذریعے 7 بچوں کو زہر دے کر قتل کیا بلکہ مزید 10 بچوں کو جان سے مارنے کی بھی کوشش کی جس پر تحقیقات منطقی انجام کو پہنچ چکی ہیں۔
بھارت میں 45 پاکستانی ہندو گرفتار
برطانوی پولیس کا کہنا ہے کہ نرس نینسی لیٹبی پر 7بچوں کے قتل اور 10 بچوں کو جان سے مارنے کی کوشش کے الزامات ثابت ہوچکے ہیں۔ عدالت میں مقدمے کی سماعت کے دوران استغاثہ نے کہا کہ 33سالہ نرس نے 5نوزائدہ بچوں اور 2بچیوں کو قتل کیا۔
استغاثہ نے الزام عائد کیا کہ نینسی لیٹبی نے یہ تمام ترقتل 2015 سے 2016 کے دوران کیے۔ تاہم مقدمے کی سماعت کے دوران سیریل کلر نرس عدالت میں حاضر نہیں ہوئی اور جیل سے ویڈیو لنک پر بھی عدالتی کارروائی دیکھنے سے انکار کردیا۔
ملزمہ کی لیگل ٹیم برطانوی تاریخ کی بد ترین سیریل کلر نرس کو الزامات سے بری کرانے میں ناکام رہی۔ برطانوی میدیا کا کہنا ہے کہ نرس نینسی لیٹبی کو سزائے موت دی جائے گی، تاہم سزا دینے کی تاریخ تاحال سامنے نہیں آسکی۔
واضح رہے کہ سیریل کلر نرس پر مقدمے میں فردِ جرم عائد کرنے میں کامیابی نینسی لیٹبی کے ہر قتل کے بعد کیے گئے میسجز سامنے آنے کے بعد ہوئی جن میں قاتل نرس نے نومولود بچوں کے والدین کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔