کوئٹہ: صوبہ بلوچستان میں شدید زلزلہ تباہی کی داستانیں چھوڑ گیا جہاں متاثرین کھلے آسمان تلے رہنے پر مجبور ہیں۔ کور کمانڈر بلوچستان نے زلزلے سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے مختلف شہروں میں 2 روز قبل آنے والا شدید زلزلہ تباہ کن ثابت ہوا۔ مکانات تباہ ہونے کے بعد سیکڑوں افراد بے گھر ہو گئے جو کھلے آسمان تلے زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں۔
رواں ماہ 6 اور 7 اکتوبر کی درمیانی شب 3 بجے کے بعد آنے والے زلزلے نے 20 افراد کی جان لے لی جبکہ 300 سے زائد افراد زخمی ہوئے۔ پاک فوج کے جوان زلزلہ زدگان کی امداد کیلئے ریسکیو سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔
مسلسل دوسرے روز بھی زلزلے کے آفٹر شوکس سے شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ آرمی چیف کی ہدایت پر پاک فوج نے زلزلےسے متاثرہ علاقوں میں امدادی سامان پہنچادیا۔ متاثرین کو طبی امداد بھی مہیا کی جارہی ہے۔
کور کمانڈر بلوچستان لیفٹیننٹ جنرل سرفراز علی نے زلزلے سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور ریسکیو اور ریلیف سرگرمیوں کا جائزہ لیا۔ متاثرینِ زلزلہ میں کھانے پینے اور امدادی اشیا کا سامان بھی تقسیم کیا گیا۔
خیال رہے کہ اس سے قبل پاک فوج کے ایوی ایشن ہیلی کاپٹر نے زخمی ہونے والے کم و بیش 10 افراد کو طبی امداد فراہم کرنے کیلئے کوئٹہ منتقل کردیا۔آئی جی، ایف سی نے ہرنائی میں زلزلے سے ہونے والے نقصانات کا جائزہ لیا۔
آج سے 2 روز قبل راولپنڈی سے اربن سرچ اینڈ ریسکیو ٹیم بھی زلزلے سے متاثرہ افراد کی امداد کیلئے روانہ کردی گئی۔ زلزلے کے جھٹکے کوئٹہ، ہرنائی، پشین، زیارت، سبی، قلعہ سیف اللہ، لورا لائی اور مسلم باغ میں محسوس کیے گئے۔
مزید پڑھیں: بلوچستان میں زلزلہ، پاک فوج کے جوان متاثرہ علاقوں میں پہنچ گئے