لاہور میں محکمۂ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن نے عوام سے کروڑوں روپے وصول تو کر لیے تاہم شہری ادائیگی کے باوجود کمپیوٹرائزڈ نمبر پلیٹس اور اسمارٹ کارڈز سے تاحال محروم ہیں۔
تفصیلات کے مطابق محکمۂ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن نے شہریوں سے کروڑوں روپے نئی کمپیوٹرائز نمبر پلیٹ اور اسمارٹ کارڈ کیلئے وصول کیے تاہم گزشتہ برس سے زیر التواء نمبر پلیٹس اور اسمارٹ رجسٹریشن کارڈز شہریوں کو ارسال نہ ہوسکے۔
باوثوق ذرائع کے مطابق محکمۂ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن نے 23 لاکھ سے زائد نمبر پلیٹس اور 7 لاکھ سے زائد اسمارٹ رجسٹریشن کارڈز جاری کرنا تھے جن کا عدم اجراء اعلیٰ افسران سمیت صوبائی وزیر حافظ ممتاز احمد کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔
دوسری جانب روڈ پر چلنے والی غیر نمونہ نمبر پلیٹ کے خلاف پولیس اور ٹریفک وارڈن کا کریک ڈاؤن عروج پر ہے جس کے باعث شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔ ذرائع کے مطابق محکمے نے تاحال شہریوں کو اسمارٹ کارڈز اور نمبر پلیٹس جاری کرنے کیلئے کوئی اقدام نہیں کیا۔
صوبائی وزیر نیا معاہدہ کر کے نیو نمبر پلیٹ اور رجسٹریشن کے مرحلے پر گفتگو کرتے نظر آتے ہیں جبکہ محکمۂ ایکسائز نے ماضی میں کمپیوٹرائزڈ نمبر پلیٹ کی مد میں شہریوں سے کروڑوں روپے وصول کئے اور نمبر پلیٹس آج تک ارسال نہیں کی گئی۔
ہر روز محکمۂ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن میں نمبر پلیٹس اور اسمارٹ رجسٹریشن کارڈ کے حصول میں چکر لگانے والے سائلین نے حکامِ بالا سے اپیل کی ہے کہ وہ اس معاملے کی کڑی انکوائری کے احکامات جاری کریں اور شہریوں کی پریشان کو ختم کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں گاڑیوں کیلئے یونیورسل نمبر جاری کرنے کا فیصلہ