لوئر دیر :ملک میں جنسی زیادتی کے واقعات میں ہولناک اضافہ، خیبر پختونخوا میں سول جج نے نوکری کا جھانسہ دیکرخاتون کی عزت لوٹ لی،متاثرہ خاتون کے طبی معائنے کے بعد جج کو گرفتار کرلیا گیا۔
لوئر دیر پولیس کے مطابق متاثرہ خاتون چترال کی رہائشی اور پشاور میں بی ڈی ایس کی طالبہ ہے۔متاثرہ خاتون نے الزام عائد کیا ہے کہ جج نے 15 لاکھ روپے کی رشوت لے کر بہن کو نوکری دینے کا وعدہ کیا تھا۔
،دعااختر نے بتایا کہ محمد جمشید کو بہن کو ملازمت دلانے کیلئے تین ماہ قبل 15لاکھ مالیت کے زیورات دیئے، کام نہ ہونے پر رقم کی واپسی کیلئے جج نے گھر بلا یا اور زیادتی کا نشانہ ڈالا، رجسٹرار پشاور ہائی کورٹ نے جج کو معطل کردیا،مقدمہ درج کرلیا گیا۔
واضح رہے کہ 21 نومبر کو مظفر گڑھ میں اغوا، زیادتی اور تشدد کا الزام لگانے والی لیڈی سب انسپکٹر کو ہی نوکری سے نکال دیا گیا تھا۔
ذرائع کے مطابق مظفر گڑھ میں اعلیٰ حکام کی جانب سے لیڈی سب انسپکٹر کے الزمات کی تحقیقات اور فیصلے سے پہلے ہی ایکشن لیتے ہوئے خاتون پولیس اہلکار کو نوکری سے فارغ کر دیا گیا۔
مزید پڑھیں:حکومت نے جنسی زیادتی کے مجرم کو نامردبنانے کا قانون واپس لے لیا