افغانستان کے صوبہ ننگر ہار میں فوجی اڈے پر خودکش کار بم حملے کے نتیجے میں 14 افغان فوجی ہلاک ہو گئے۔ خودکش دھماکے کی کی ذمہ داری طالبان نے قبول کر لی ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق افغان صوبے ننگر ہار ميں 30 جنوری کی صبح ہونے والے خودکش کار بم دھماکے کے نتیجے میں 14 افغان فوجی ہلاک ہو گئے۔ ننگر ہار کی صوبائی کونسل کے رکن اجمل عمر نے بتایا کہ ضلع شیر زاد میں ہونے والے اس خودکش حملے میں چار دیگر فوجی زخمی بھی ہوئے۔ حملہ آور دھماکا خیز مواد سے لدی ایک گاڑی پر سوار تھا۔
دسری طرف افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اس خودکش حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ طالبان ترجمان کے مطابق اس کار بم دھماکے میں مجموعی طور پر 50 افغان فوجی ہلاک و زخمی ہوئے۔
افغانستان کے مشرقی صوبہ ننگر ہار ميں اسلامک اسٹيٹ اور افغان طالبان دونوں ہی متحرک ہيں اور اکثر سکيورٹی فورسز کو نشانہ بناتے رہتے ہيں۔
یاد رہے کہ افغانستان کے وسطی صوبہ وردک میں جمعہ 29 جنوری کو افغان پولیس اور ایک مقامی کمانڈر کی مسلح ملیشیا کے درمیان جھڑپ میں 7 جنگجو مارے گئے تھے۔
افغان وزارت داخلہ کی جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا تھا کہ اس جھڑپ میں نو دیگر ملیشیا ارکان اور چند پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے تھے۔
تاہم ضلع وردگ کے ایک رکن اسمبلی مہدی راسخ نے وزارت داخلہ کے اس بیان کے برخلاف کہا ہے کہ پولیس نے پر امن طور پر احتجاج کرنے والے لوگوں پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 11 افراد ہلاک جبکہ 20 دیگر زخمی ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں:بلوچستان کے شہر تربت میں سینما چوک کے قریب دھماکہ، ایک شخص زخمی ہوگیا