لاہور: مینارِ پاکستان ہراسگی کیس میں ٹک ٹاکر خاتون سے سیکڑوں افراد نے بد تمیزی کی تاہم عائشہ اکرم نے ملزمان کی شناخت سے معذرت کر لی ہے۔
تفصیلات کے مطابق گریٹر اقبال پارک میں عائشہ اکرم سے دست درازی کی گئی جس پر پولیس نے 144 ملزمان کو گرفتار کر لیا جن کی شناخت پریڈ آج ہونا تھی جو ٹک ٹاکر خاتون کی جیل میں آمد سے معذرت کے باعث ملتوی کرنی پڑی۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ عائشہ اکرم نے طبیعت کی خرابی کے باعث جیل آنے سے معذرت کی جس کے بعد شناخت پریڈ یکم ستمبر کو کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ جوڈیشل مجسٹریٹ کے احکامات کے تحت انتظامات مکمل کیے جائیں گے۔
یکم ستمبر کو عدالتی احکامات کے تحت عائشہ اکرم بھی جیل پہنچ کر ملزمان کی شناخت کریں گی۔ فاضل جج کی موجودگی میں ملزمان کی شناخت پریڈ ہوگی۔ مقدمے میں گرفتار 2 مزید ملزمان نے ضمانت کیلئے عدالت سے رجوع کرلیا۔
ایڈیشنل سیشن عدالت نے ملزمان کی ضمانت سے قبل پولیس سے 30 اگست تک ریکارڈ طلب کیا ہے۔ معزز جج سعید احمد نے استفسار کیا کہ شناخت پریڈ سے قبل گرفتار ملزمان کی ضمانت کیسے ہوسکتی ہے؟
قبل ازیں 14 روز قبل جشنِ آزادی کے موقعے پر یوٹیوب چینل کیلئے ویڈیو بنانے کی خواہش مند عائشہ اکرم پر درجنوں افراد نے حملہ کردیا، چھیڑ چھاڑ، بد تمیزی اور دست درازی کی، کپڑے بھی پھاڑ دئیے۔
واقعے کی سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں ٹک ٹاکر خاتون عائشہ اکرم مدد کیلئے چیختی چلاتی نظر آئیں جس کے بعد 18 سے 30 سال تک جوان العمر افراد کو گرفتار کیا گیا جن کے موبائل فونز کی لوکیشن ٹریس کی جارہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کیمیکل فیکٹری آتشزدگی، مختلف محکموں کی غفلت سے ریسکیو آپریشن میں تاخیر