بلیو اکانومی سے کئی سیکٹر جڑے ہیں،یورپی یونین ویزوں کااجراء آسان بنائے،علی زیدی

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Ali Zaidi is addressing a function over Maritime Day

کراچی: وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی نے کہا ہے کہ بلیو اکانومی سے کئی سیکٹر جڑے ہوئے ہیں،کورونا وبا کی وجہ سے شپنگ کمپنی کو نقصان پہنچا،یورپی یونین پاکستانی سی فیریرز کے ویزوں کے اجراء کو آسان بنائے،فشریز کو جدید فشنگ ہاربر اور فش پراسیس یونٹ بنا کر دیں گے۔

کراچی کے مقامی ہوٹل میں ورلڈ میری ٹائم ڈے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے علی زیدی نے کہا ہے کہ بلیو اکانومی سے کئی سیکٹر جڑے ہوئے ہیں،کئی ادارے نیشنلائزیشن میں آکر تباہ ہوچکے ہیں،ہم نے کامیاب ماہی گیر پروگرام شروع کیا ہے، ماہی گیروں کی ترقی کے لیے انہیں آسان قسطوں پر قرض فراہم کیا جائے گا۔

کورونا وباء کی وجہ سے شپنگ کمپنی کو نقصان پہنچا ہے،کاروبار نہ ہونے کی وجہ سے مسائل کا سامنا بھی رہا،یورپی یونین پاکستانی سی فیریرز کے ویزوں کے اجراء کو آسان بنائے،یورپی یونین کے سفیر کو خط ارسال کیا ہے،نادرا کے تعاون سے 95 سی فریئرز کو ڈیجیٹل شناخت جاری کردیئے ہیں۔

مزید پڑھیں:بلیو اکانومی کیا ہے اور پاکستان اس سے کیسے فائدہ اٹھاسکتا ہے ؟

انہوں نے کہا کہ کراچی کوسٹل ڈولپمنٹ زون پر تنقید کی جارہی ہے،یہ منصوبہ آبی آلودگی کی وجہ سے شروع ہوا،لیاری ندی سے باقی سارے نالوں سے ساڑھے پانچ سو ملین گندا پانی سمندر میں گررہا ہے،ہر روز 4 تا 5ہزار ٹن سالڈ کچرا سمندر میں گررہا ہے،کراچی میں سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کا نظام نہیں ہے۔

مارشل لائن کیچڑ سے تباہ ہوچکی ہے پورے کراچی کا کچرا یہاں گرتا ہے،آبی ماحول کو شدید نقصان پہنچ رہا ہے،اگر صورتحال ایسی رہی تو ماہی گیری ختم ہوجائیگی،ابتدا میں اس پراجیکٹ میں واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ لیاری ندی پر لگے گا۔

ہر پانی کا قطرہ ٹریٹ ہوکر سمندر میں گرے گا،فشریز کو ایک برانڈ نیو اسٹیٹ آف دی آرٹ فشنگ ہاربر اور فش پراسیس یونٹ بنا کر دیں گے ،ماحولیاتی ماہرین کو بلائینگے تاکہ ماحولیاتی اثرات کا جائزہ لیا جاسکے۔

Related Posts