کراچی کو لندن کے بعد اب بنی گالا سے چلانے کی کوشش ہو رہی ہے، نثار کھوڑو

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کراچی کو لندن کے بعد اب بنی گالا سے چلانے کی کوشش ہو رہی ہے، نثار کھوڑو
کراچی کو لندن کے بعد اب بنی گالا سے چلانے کی کوشش ہو رہی ہے، نثار کھوڑو

کراچی:پاکستان پیپلز پارٹی سندھ کے صدر نثار احمد کھوڑو نے کہا ہے کہ کراچی کو لندن کے بعد اب بنی گالا سے چلانے کی کوشش ہو رہی ہے، کراچی والوں نے بلاول کو ووٹ دیا تو بلاول کراچی کو بدل دیں گے۔

صدر پارکنگ پلازہ کے سامنے ”کراچی یکجہتی ریلی” کے شرکا سے خطاب میں نثار کھوڑو کا کہنا تھا کہ کراچی سندھ کا دارالخلافہ ہے اور رہے گا، کہتے تھے کہ پیپلز پارٹی ختم ہو گئی، آو یہ ریلی دیکھو پیپلز پارٹی کے جلوے تو ابھی شروع ہوئے ہیں۔

ریلی شاہراہ پاکستان عائشہ منزل سے سندھ کے صوبائی وزیر تعلیم سعید غنی کی قیادت میں برآمد ہوئی جو لیاقت آباد، تین ہٹی، گرومندر، ایم اے جناح روڈ سے ہوتی ہوئی کوریڈور تھری پارکنگ پلازہ پر اختتام پزیر ہوئی،جہاں قائدین نے خطاب کیا۔

ریلی سے سعید غنی اور دیگر نے بھی خطاب کیا، نثار کھوڑو کا کہنا تھا کہ سندھیوں نے اس قوم کے لوگوں نے محبتیں بانٹی ہیں،قدر کرو اس دھرتی کی دھرتی ماں پر بری نظر مت ڈالوں، یہ دھرتی ہی تمہیں پالتی ہے اسی دھرتی پر جینا اور مرنا ہے اس ماں پر بری نظر مت ڈالو۔

انہوں نے کہا کہ کراچی والوں نے سندھ کو بچانے کا بیڑا اٹھا یا ہے۔ پیپلز پارٹی ٹارگٹ کلرز کی جماعت نہیں، پیپلز پارٹی نے بدلے کی سیاست کے بجائے کراچی میں امن کا بیڑا اٹھایا ہے، کراچی میں امن سندھ حکومت نے بحال کیا، دہشت گردی اور خوف کے راج کا خاتمہ ہوا تو ہر کوئی کراچی کے مینڈیٹ کو اغوا کرنے کی کوشش کرنے لگا۔

صوبائی وزیر تعلیم سعید غنی نے کہا کہ سندھ میں رہنے والے تمام لوگ سندھی ہیں، کراچی یکجہتی ریلی کسی جماعت کے خلاف نہیں بلکہ نفرت اور لسانیت کے خلاف ہے، ہم ایم کیو ایم کی نفرت اور لسانیت پر مبنی ایجنڈے کے خلاف نکلے ہیں۔

ہماری ریلی کراچی شہر میں نفرت اور لسانیت کے خلاف ہے، یہ ریلی وزیر اعظم کے بیانیے کے خلاف ہے، جنہیں خود نہیں پتا کہ وہ کہاں سے آئے ہیں۔ریلی کے شرکا شہر کے مختلف علاقوں سے چھوٹے چھوٹے جلوسوں کی شکل میں آئے تھے۔

شرکاء کے ہاتھوں میں پیپلز پارٹی کے پرچم تھے، جبکہ بعض جیالے مختلف قسم کے نعروں سے مزین سفید شرٹس پہنے ہوئے تھے جن پرانکے علاقوں اور پی ایس کے نمبر لکھے ہوئے تھے، ریلی میں خواتین کی بھی بڑی تعداد موجود تھی۔

Related Posts