کابل: افغانستان کے صوبے کابل میں 22 دسمبر 2022 کو کابل میں خواتین کے لیے یونیورسٹی کی تعلیم پر پابندی کے خلاف طالبات کی جانب سے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، اس دوران طالبات نے نعرے بازی کی جبکہ کچھ گرفتاریاں بھی عمل میں آئیں۔
ایک طالبہ کا کہنا تھا کہ افغان خواتین کی چھوٹی تنظیم نے جمعرات کو کابل میں طالبان کے ایک حکم نامے کے خلاف احتجاج کیا جس میں ان پر یونیورسٹیوں میں داخلہ بند کیا گیا تھا، انہوں نے مزید کہا کہ کچھ طالبات کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
افغانستان میں انسانی حقوق کو محدود کرنے کے تازہ ترین اقدام میں، طالبان کے وزیر برائے اعلیٰ تعلیم نے منگل کو تمام سرکاری اور نجی یونیورسٹیوں کو حکم دیا کہ وہ خواتین کے داخلے پر پابندی لگائیں۔
احتجاجی ریلی میں موجود ایک طالبہ نے اے ایف پی کو بتایا کہ ”کچھ لڑکیوں ” کو خواتین پولیس اہلکاروں نے گرفتار کر لیا ہے۔ انہوں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر مزید کہا کہ دو کو رہا کر دیا گیاہے، لیکن کئی حراست میں ہیں۔
مزید پڑھیں:افغانستان میں طالبان نے خواتین کی اعلیٰ تعلیم پر پابندی لگادی
حجاب میں ملبوس دو درجن کے قریب خواتین کو جن میں سے کچھ ماسک پہنے ہوئے، سڑکوں پر مارچ کرتے ہوئے اپنے ہاتھ اٹھاتے اور نعرے لگاتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔