طالبان کاعسکریت پسندوں سے شادی کا حکم، افغان خواتین میں خوف کی لہر

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Afghan women

کابل: طالبان نے افغانستان میں قبضے کے بعد ایک بار پھر خواتین کو مجاہدین کیساتھ شادی کیلئے مجبور کرنا شروع کردیا، طالبان نے متعلقہ علاقوں میں 15 سال سے زائد عمراور بیوہ خواتین کی لسٹ مانگ لی۔

سوشل میڈیا پر وائرل ایک لیٹر کے مطابق طالبان نے فرمان جاری کیا ہے کہ علاقے میں موجود 15 سال سے زائد عمراور بیوہ خواتین کا ان مجاہدین کے ساتھ نکاح کیا جائے گا جو اللہ کی راہ میں لڑ رہے ہیں۔

سوشل میڈیا سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق یہ فرمان مقامی طالبان کے گروپس کی جانب سے جاری کیا گیا ہے تاہم افغان طالبان کی مرکزی قیادت نے اس فرمان سے لاعلمی اور لا تعلقی کا اظہار کیا ہے۔

Afghan Taliban orders women to marry militants

مقامی ذرائع کے مطابق یہ فرمان مقامی طالبان کی جانب سے جاری کیا گیا ہے جس کی تصدیق بھی کی گئی ہے اور اس کی مد میں علاقے میں لڑکیوں کی فہرست بھی مانگ لی گئی ہے۔

واضح رہے کہ امریکا اور طالبان کے درمیان طویل عرصے سے جاری جنگ میں نوجوان افغان نسل سب سے زیادہ متاثر ہوئی اور اب خواتین خوف کا شکار ہیں۔

مزید پڑھیں:طالبان کا افغانستان کے سیکڑوں علاقوں پر قبضہ، اشرف غنی کہاں حکومت کرینگے؟

افغان خواتین کا کہنا ہے کہ وہ خود کو طالبان کے حوالے نہیں کریں گی کیونکہ وہ سمجھتی ہیں کہ اس جنگجو گروہ کو اب ایک نئی نسل کا سامنا کرنا ہوگا اور نوجوانوں پر ان کا زیادہ اثر نہیں ہو گا۔

افغان خواتین کا کہنا ہے کہ ماضی کی طرح سخت حالات دوبارہ پیدا ہوئے تو ان کے پاس صرف دو ہی راستے ہوں گے پہلا یا تو وہ گھر بیٹھ جائیں گی یا پھر ملک چھوڑ دیں گی۔

Related Posts