وفاقی دارالحکومت میں مختلف مقدمات درج کرانے کیلئے آنے والے شہریوں سے بدسلوکی، غلط رویے اور ناقص کارکردگی کے الزامات پر 6 اسٹیشن ہاؤس آفیسرز (ایس ایچ اوز) کو عہدوں سے فارغ کردیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد پولیس کے اعلیٰ حکام نے 6 ایس ایچ اوز کو عہدوں سے معطل کرنے کا اقدام جمعرات کے روز اٹھایا۔ 4 ایس ایچ اوز پر خراب شہرت اور شہریوں سے بد سلوکی کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔
کراچی، ایس بی سی اے نے بلڈر مافیا کے خلاف 5مقدمات درج کرادئیے
ناظم جوکھیو سے لوکیشن میچ، جام اویس کیخلاف کیس مضبوط، جام کریم روپوش
اسلام آباد پولیس حکام کا کہنا ہے کہ معطل کیے گئے افسران کا تعلق مختلف علاقوں سے تھا جن میں سے 2 ایس ایچ اوز کو ناقص کارکردگی اور جرائم کو کنٹرول کرنے میں ناکامی کے باعث عہدوں سے فارغ کیا گیا۔
حکام کے مطابق فارغ کیے گئے ایس ایچ اوز کا تعلق تھانہ سہالہ، کھنہ، کورال اور کراچی کمپنی سے تھا جن کے خلاف اختیارات کے ناجائز استعمال، بدسلوکی اور مجرموں سے ہاتھ ملا کر لوٹ مار کے الزامات عائد تھے۔
زمین پر قبضے کے ایک کیس میں ایک ایس ایچ او پر الزام ہے کہ انہوں نے ناجائز قابضین کی حمایت میں ملوث ہو کر مقدمہ درج نہیں کیا جس میں ایک شہری کو گولی مار کر زخمی کیا گیا تھا۔ بعد ازاں حکام نے ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیدیا۔
دوسرے ایس ایچ او پر الزام ہے کہ انہوں نے مقدمہ درج کرانے کیلئے آنے والے شہریوں پر دباؤ ڈالا اور دھمکیاں دیں۔ تیسرے ایس ایچ او کے علاقے میں جرائم کی شرح بے حد بڑھ گئی تھی جس میں کار چوری اور چھینا جھپٹی کے واقعات شامل ہیں۔
اس حوالے سے حکام کا کہنا ہے کہ معطل کیے گئے 4 افسران ایس ایچ او تعینات ہونے سے قبل ایک ہی پولیس اسٹیشن میں خدمات سرانجام دے رہے تھے۔ اسلام آباد کو انسپکٹر رینک کے ایسے افسران کی کمی کا سامنا ہے جنہیں ایس ایچ او تعینات کیا جاسکتا ہو۔
افسران کے متعلق حکام کا کہنا ہے کہ انسپکٹر کے رینک میں اسلام آباد میں 53 افسران موجود ہیں جن میں سے اکثریت اختیارات کے ناجائز استعمال کیلئے بدنام ہے اور باقی جو انسپکٹرز بچتے ہیں وہ ایس ایچ او کی آسامی کیلئے مناسب نہیں۔