مسیحی لڑکی سے والدین کے سامنے اجتماعی زیادتی کرنیوالے 2 ڈاکو پولیس مقابلے میں ہلاک

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

PS Tipu Sultan

شیخو پورہ میں مسیحی لڑکی سے والدین کے سامنے اجتماعی زیادتی کرنے والے ڈاکوؤں کو پولیس نے فائرنگ کے تبادلے کے بعد ہلاک کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق موٹر وے کے کنارے آباد گاؤں فتح پوری میں ایک غریب لڑکی کومل کو والدین کے سامنے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔ کیس میں نامزد 2 ڈاکو پرویز اور جنید آپس میں بھائی ہیں جنہیں رات گئے سرگودھا روڈ پر مبینہ طور پر پولیس مقابلے میں ہلاک کردیا گیا ہے۔

دونوں ڈاکو 24 گھنٹے پہلے پولیس کسٹڈی سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے تھے تاہم ان کا ایک ساتھی اب تک پولیس کی حراست میں ہے، گرفتار ملزم نے بارات لوٹنے کی واردات کے دوران کومل سے زیادتی کا اعتراف کیا ہے۔ پولیس دونوں ڈاکوؤں کو لوٹا گیا سامان برآمد کرنے کیلئے اشیرکے گاؤں کی طرف لے جارہی تھی۔

راستے میں 4 ساتھیوں نے پولیس والوں پر حملہ کرکے ہتھکڑیوں سمیت دونوں بھائیوں کو بازیاب کرالیا۔ جس کے بعد دونوں ڈاکو بھائی ایک بار پھر 3 ساتھیوں کے ہمراہ خانقاہِ ڈوگراں کے قریب گاڑیوں کی لوٹ مار میں مصروف ہو گئے۔ لوگ اکٹھے ہوئے تو انہیں موٹر سائیکل پر بیٹھ رک بھاگنا پڑا تاہم راستے میں پولیس نے انہیں روکنے کی کوشش کی۔

اسی دوران پولیس اور ڈاکوؤں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں دونوں ڈاکو اپنے ہی 3 ساتھیوں کی گولیوں کی زد میں آ کر ہلاک ہو گئے۔ ڈی پی او غلام مبشر میکن کا کہنا ہے کہ دیگر 3 ملزمان کی تلاش کیلئے کارروائی جاری ہے۔ ہلاک ڈاکوؤں کی لاشوں کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

ڈاکوؤں نے ککڑ گل گاؤں کے محنت کش گلزار مسیح کی 16 سالہ بیٹی سے اجتماعی زیادگی کی جس  پر ملک بھر میں انسانی حقوق کی تنظیموں نے احتجاج کیا جبکہ کئی یورپی ممالک میں بھی انسانی حقوق کی تنظیمیں واقعے کے خلاف اٹھ کھڑی ہوئیں اور مجرموں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ 

یہ بھی پڑھیں:  2 گروہوں میں جھگڑا اور ہوائی فائرنگ، 1 راہگیر جاں بحق، 1 زخمی

Related Posts